ملکی سیاست میں اگلے 72گھنٹے بہت اہم ہے ‘فواد چوہدری 

May 16, 2022 | 12:33

ویب ڈیسک

چاہتے ہیں کہ اگلے 72گھنٹوں کے انتظار کی بجائے 48گھنٹوں میں فیصلہ کرلیا جائے ‘جنہوں نے امپورٹڈ حکومت مسلط کیا ہے اب انہوں نے فیصلہ کرنا ہے کہ ملک کو کتنا معاشی نقصان پہنچا کر اس حکومت کو گھر بھیجنا ہے اور نئے الیکشن کرانے ہیں ‘ اس وقت ملک پر 2وزیراعظم مسلط ہیں ‘ایک ملک کے اندر اور دوسرا بھگوڑا لندن میں بیٹھا ہوا ہے
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو 

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ملکی سیاست میں اگلے 72گھنٹے بہت اہم ہے لیکن ہم یہ چاہتے ہیں کہ اگلے 72گھنٹوں کے انتظار کرنے کی بجائے 48گھنٹوں میں فیصلہ کرلیا جائے جنہوں نے امپورٹڈ حکومت ملسط کیا ہے اب انہوں نے فیصلہ کرنا ہے کہ ملک کو کتنا معاشی نقصان پہنچا کر اس حکومت کو گھر بھیجنا ہے اور نئے الیکشن کرانے ہیں پیر کے روز سپریم کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ اس وقت ملک پر دو وزیراعظم اور دو وزیر خزانہ مسلط ہے ایک وزیراعظم ملک کے اندر اور دوسرا بھگوڑا وزیراعظم لندن میں بیٹھا ہوا ہے کہ انہوں نے کہا وزیراعظم شہباز شریف کی اب تک عدالت میں ایک ماہ کے اندر چار مرتبہ طلبی ہوئی لیکن انہوں نے بہانہ بنایا کہ وہ بیماری کی وجہ سے عدالت پیش نہیں ہوسکتے لیکن ججوں کو بھی دیکھنا چاہیے کہ کمر درد کا بہانہ بنانا والا وزیراعظم کبھی لندن یاتھرا اور کبھی کہاں کہاں پر آتا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا تھا کہ قانون گدھا ہے لیکن ججوں کو گدھا نہیں ہونا چاہیئے انہوں نے چیف الیکشن کمشنر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کہتاہے کہ نئے انتخابات کیلئے نئی مردم شماری ضروری اور نئی حلقہ بندیاں بھی ضروری ہے لیکن ہم اسے مسترد کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ فی الفور نگراں حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے جو 90دن کے اندر اندر انتخابات کرائیں آئین میں درج ہے اس سے ایک دن اوپر نگراں حکومت کے جواز کو تسلیم نہیں کریں گے ۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ملک میں بحث جاری ہے کہ ملک ڈیفالت کرجائے گا اور اس کا انجام سری لنکا کی طرح ہوگا جب ہم حکومت چھوڑ گئے تو اس وقت 16.1ملین ڈالر قومی خزانے میں چھوڑ کر گئے اور اس ملکی ترقی کی شرح اوسط 5.1فیصد تھی لیکن نااہل حکومت نے قصاب بازاری کا شکار بنا دیا انہوں نے نام لئے بغیر کہا ہے کہ جنہوں نے امپورٹڈ حکومت مسلط کی ہے انہوں نے فیصلہ کرنا ہے کہ ملک کو سری لنکا بنانا ہے اور کتنا معاشی نقصان پہنچانا ہے سری لنکا میں ورلڈکپ اس لئے نہیں ہوسکا کہ ان کے پاس تیل خریدنے کے پیسے بھی نہیں اور نہ ہی وہ ایل سی کھول سکتے تھے ۔

مزیدخبریں