امپھال (اے پی پی) بھارت کی شورش زدہ ریاست منی پور میں بی جے پی حکومت کو ایک بڑے چیلنج کا سامنا ہے کیونکہ مختلف پارٹیوں کے 10قبائلی ارکان اسمبلی نے جن میں بی جے پی کے پانچ ارکان بھی شامل ہیں، کوکی قبائلیوں کے لیے علیحدہ ریاست کا مطالبہ کر دیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تقریبا ایک دہائی سے سول سوسائٹی کے کچھ قبائلی حامی طبقات اور این جی اوز منی پور میں رہنے والے قبائلیوں کے لیے الگ ریاست کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ جمعہ کو کوکی قبائل کے 10منتخب نمائندوں نے یہی مطالبہ اٹھایا جس میں شمال مشرقی ریاست کو نسلی بنیادوں پر تقسیم کرنے پر زور دیا گیا۔ علیحدہ ریاست کا مطالبہ اس لیے زیادہ اہمیت کا حامل ہے کیونکہ دس میں سے دو ایم ایل ایز وزیر ہیں اور ایک بی جے پی کے وزیر اعلی بیرن سنگھ کے مشیرہیں۔3 مئی کو ذات پات کے تشدد کے بعد منی پور میں حالات ابھی تک معمول پرنہیں آئے اورکوکی برادری کے تمام دس ایم ایل ایز اس مطالبے میں شامل ہو گئے ہیں۔ بیرن سنگھ حکومت پر کمیونٹی کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔ کے منتخب نمائندوں کے طور پر ہم آج اپنے لوگوں کے جذبات کی نمائندگی کرتے ہیں اور ریاست منی پور سے الگ ہونے کی ان کی سیاسی خواہش کی حمایت کرتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ چونکہ ریاست منی پور ہماری حفاظت کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے، اس لیے ہم علیحدہ انتظامیہ کا مطالبہ کرتے ہیں۔