گوجرانوالہ، زنجیروں میں جکڑی لڑکی سے 4 ماہ تک مبینہ زیادتی

لاہور؍ گوجرانوالہ (سٹاف رپورٹر+ نمائندہ خصوصی) ریلویز پولیس نے اوکاڑہ سٹیشن پر نابالغ لڑکی سے زیادتی کرنے والے ملزم ریلوے ملازم حسیب اور سہولت کار عابد کو گرفتار کر لیا۔ ملزم حسیب نے متاثرہ لڑکی کو ورغلا پھسلا کر 10 مئی کی صبح سٹیشن کے پارسل سیکشن کے کمرے میں لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔  بچنے کیلئے ملزم نے متاثرہ لڑکی کو با آسانی ٹکٹ فراہم کر کے کراچی والی ٹرین میں سوار کروا دیا تھا۔ کراچی پہنچنے پر لڑکی کو اداسی اور پریشانی کی حالت میں پا کر ریلویز پولیس اہلکاروں نے اس کی مدد کیلئے پوچھ گچھ کی تو لڑکی نے حقیقت بیان کر دی۔ آئی جی ریلویز پولیس ڈاکٹر رائو سردار علی خان نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی نارتھ کو ملزمان کی فی الفور گرفتاری کی ہدایات جاری کیں۔ جس پر ڈی آئی جی نارتھ ڈاکٹر محمد وقار عباسی نے ایس پی لاہور رانا افتخار احمد کی سربراہی میں ایک ٹیم تشکیل دی جس میں سب انسپکٹر ملک عرفان اشرف اور ایس ایچ او رائے ونڈ محمد صدیق کو ٹیم کا حصہ بنایا گیا۔ کوٹ اسحاق کے رہائشی شہزاد کی 14سالہ لڑکی پلوشہ سے شادی ہوئی تھی، شہزاد نے اورنگزیب سے کچھ رقم ادھار لے رکھی تھی جو بروقت واپس نہ کر سکا جس پر 50 سالہ اورنگزیب نے شہزاد کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے مبینہ طور پر اس کی بیوی کو زبردستی اپنے گھر زنجیروں میں جکڑ کر قید کر لیا اور چار ماہ تک مبینہ زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔   اورنگزیب کے بیٹے نے میڈیا کو بتایا کہ اس کا باپ پلوشہ سے زبردستی زیادتی اور انکار پر اسے قتل کی دھمکیاں بھی دیتا تھا جبکہ گھر میں آواز اٹھانے پر باپ نے اسے بھی تشدد کا نشانہ بنایا، بازیاب ہونے والی لڑکی کے اہلخانہ کا کہنا تھا کہ وہ کافی عرصہ سے اپنی بیٹی کو ڈھونڈ رہے تھے۔ اطلاع ملنے پر یہاں پہنچے جنہوں نے متعدد بار تھانہ اروپ پولیس کو فون کیا مگر پولیس موقع پر نہ پہنچی، متاثرہ لڑکی نے وزیراعلی پنجاب محسن نقوی اور آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور سے انصاف فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔ دوسری جانب اروپ پولیس نے نگہت بی بی کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا ہے

ای پیپر دی نیشن