لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے چیف جسٹس عمرعطا بندیال کے نام خط میں ’’گوادر کو حق دو تحریک‘‘ کے رہنما مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کی جعلی مقدمے میں احاطہ عدالت سے گرفتاری کو غیرقانونی قرار دینے اور ان کی ضمانت مطالبہ کیا ہے۔ انھوں نے چیف جسٹس کی توجہ ان تمام حالات کی جانب مبذول کرائی ہے جس کی وجہ سے گوادر کے عوام میں بے چینی پائی جاتی ہے کہا گیا عوام کے حقوق کی بات کر رہے تھے اور ان کی جدوجہد اور دھرنے پرامن تھے۔ چیف جسٹس کے نام خط میں سراج الحق نے عدالت عظمیٰ کی توجہ گوادر سمیت پورے بلوچستان کے مسائل کی جانب بھی مبذول کرواتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ عرصہ دراز سے بدامنی، کرپشن اور معاشی ناہمواریوں کا شکار ہے اور بنیادی سہولتیں اور کاروبار کے فقدان نے لوگوں کے اندر احساس محرومی پیدا کر دیا ہے۔ بلوچستان کے عوام کو سرداروں، کرپٹ انتظامیہ اور مافیاز کے گٹھ جوڑ نے نچوڑ رکھا ہے۔ مگر مولانا ہدایت الرحمن 120دن گزر جانے کے بعد بھی ضمانت کے منتظر ہیں، ان کی ضمانت مسترد کرنے کے لیے مبینہ طور پر عدالتوں پر دباؤ ڈالا گیا اور اب یہ احساس گہرا ہوتا جا رہا ہے کہ ان کی ضمانت میں انتظامیہ اور حکومت حائل ہے۔ مولانا ہدایت الرحمن گوادر کے عوام کے لیے بنیادی حقوق، صاف پانی، بجلی، گیس، سکولز، کالجز اور ہسپتال مانگ رہے ہیں، لہٰذا ان کی اپیل ہے کہ مولانا ہدایت الرحمن کی گرفتاری کو بھی غیرقانونی قرار دے کر ان کی رہائی کا حکم دیا جائے، ان کے خلاف مقدمات ختم کیے جائیں۔
مقدمات ختم، مولانا ہدایت الرحمن کو رہا کیا جائے: سراج الحق، چیف جسٹس کو خط
May 16, 2023