اسلام آباد (اعظم گِل/ خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ میں انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران پی ڈی ایم دھرنے میں لگائے جانے والے نعروں کی آوازیں سنائی دیتی رہیں ۔12 بجکر 38 منٹ پر سماعت شروع جبکہ 1 بجکر 5 منٹ پر سماعت ختم ہوئی۔27 منٹ تک جاری رہنے والی عدالتی کارروائی کے دوران پی ڈی ایم سٹیج پہ کی جانے والی تقاریر اور ترانے بھی چیف جسٹس کی عدالت نمبر ایک میں متعدد بار سنائی دیتے رہے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے ساتھ دائیں اور بائیں براجمان فاضل ججز جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر سماعت کے دوران خاموش رہے تاہم چیف جسٹس گاہے بگاہے ان سے مشاورت کرتے رہے۔ عدالتی کارروائی کے دوران چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کے باہر ہونے والے احتجاجی دھرنے کا بھی تذکرہ کیا۔ چیف جسٹس نے سماعت کے دوران تین مرتبہ پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر اور اٹارنی جنرل کو مل بیٹھ کر مذاکرت سے سیاسی بحران کے حل کی تجویز دی۔ سماعت کے دوران عدالت میں معمول سے بہت کم لوگ موجود تھے۔ کسی بھی سیاسی جماعت کا کوئی بھی رہنما کمرہ عدالت میں موجود نہیں تھا۔ عدالتی کارروائی میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور دیگر سیاسی لیڈروں کی گرفتاریوں پر بھی گفتگو ہوئی۔