رکن قومی اسمبلی محمود مولوی نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔محمود مولوی کا کہنا تھا کہ کبھی نہیں سوچا تھا کہ اپنے ہی اداروں سے لڑنا پڑے گا۔عمران خان نے مجھے رکن قومی اسمبلی کا ٹکٹ دیا ،ان کا شکریہ،قومی اسمبلی کی رکنیت پارٹی کی امانت ہے،رکنیت سےجلداستعفیٰ دےدوں گا۔کبھی اداروں کےخلاف رہاہوں نہ رہوں گا،ہنگامہ آرائی میں ملوث لوگ کون تھے مجھے نہیں معلوم،پی ٹی آئی کو دہشتگردی سے پاک سلجھی جماعت سمجھاتھا۔تحریک انصاف نے وہ کام کیا جو بھارت جیسا دشمن نہ کرسکا،یہ نہیں ہو سکتا اقتدار میں رہیں تو فوج کی عزت کریں چھن جائے توبرا بھلا کہیں۔قومی اسمبلی میں مہنگائی اور غربت پر بات نہیں ہوتی ،میں بزنس مین ہوں .اس ملک کو ترقی دینے کے لئے باہر سے واپس آیا۔مجھے کاروبار کرتے ہوئے40 سال ہو گئے ، جو ملا اس ملک سے ملا،میں دنیا سے عزت سے جانا چاہتا ہوں ،مجھ پر کوئی مالی یا اخلاقی الزام نہیں لگا سکتا۔پارٹی چھوڑنے کے بعد سیکیورٹی رکھنے سے انکار کردیا ، مجھے کسی کا خوف نہیں،پی ٹی آئی قیادت کو کہتاہوں لوگوں کو اکسانے والے افراد کو سزا ملنی چاہیے۔کسی پارٹی میں جارہاہوں نہ کسی نے مجھے آفر کی ہے،ہوسکتاہے کوئی خیراتی ادارہ بنائوں یا اپنی نئی پارٹی۔اپنی پارٹی میں ایسے لوگ لاسکتاہوں جو پاکستان کی بہتری کیلئے سوچتےہیں ۔سندھ حکومت کو کہتاہوں کہ صوبے میں صحت کارڈ جاری کیا جائے۔