قیمت خرید میں 358 ارب اضافے کا تخمینہ، بجلی کا بنیادی ٹیرف 5 روپے یونٹ بڑھنے کا امکان 

اسلام آباد (عترت جعفری) سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے نئے  مالی سال  کے لیے بجلی کی خریداری کا تخمینہ جمع کروایا ہے  جس کی بنیاد پر  بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 5 روپے فی یونٹ تک اضافے کا امکان ہے۔ ڈسکوز کی جانب سے جمع کرائی گئی اپنی پٹیشن میں اگلے مالی سال کے لیے بجلی کی قیمت خرید میں 358 ارب روپے اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ سی پی پی اے نے مالی سال کے لیے سات منظرناموں کے تحت آئندہ مالی سال پاور پرچیز پرائس کی رپورٹ پیش کی۔ سی پی پی اے کے پروجیکشن سے پتہ چلتا ہے کہ بجلی کے صارفین امریکی افراط زر کا 2.40 فیصد برداشت کریں گے، جسے ٹیرف میں شامل کرنے کی تجویز ہے، ملکی  افراط زر کا 12.20 فیصد، بجلی کی خریداری پر بالترتیب 21.37 فیصد اور 5.31 فیصد سود وصول کیا جائے گا، اور مارکیٹ آپریٹر 3.48 روپے فی یونٹ فیس لگے گی ۔ ایندھن کی قیمت 8.61 روپے فی یونٹ سے 9.34 فی یونٹ تک مختلف منظرناموں کے تحت تجویز کی گئی ہے، 2024-25کے لیے 15.49 روپے فی یونٹ سے 17.42 روپے فی یونٹ تک صلاحیت کے چارجز بھی متوقع ہیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ رواں مالی سال کے دوران صلاحیت چارجز 16.22 روپے فی یونٹ تھے، جبکہ انرجی چارجز 6.73 روپے فی یونٹ ہیں۔ اگلے مالی سال کے لیے سات صورتوں میں بجلی کی خریداری کی کل قیمت 25.03 روپے فی یونٹ سے بڑھ کر 27.11 روپے فی یونٹ تک متوقع ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ جاری مالی سال کے لیے پی پی پی 22.95 روپے فی یونٹ ہے۔ اگر فورم سے  موجودہ منظر ناموں کے مطابق  منظوری دی گئی، تو ڈسکوز کے صارفین کو آئندہ مالی سال میں 3.37 کھرب روپے سے  3.58کھرب روپے کے اضافی مالیاتی دباؤ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن