حکومت نہ جانے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کرانے سے کیوں گریزاں ہے: اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کے حوالے سے حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے سیکریٹری داخلہ، چیف کمشنر اور الیکشن کمیشن آف پاکستان سے 2 ہفتوں میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر کی جانب سے 4 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نہ جانے کیوں اسلام اباد کے بلدیاتی انتخابات کرانے سے گریزاں ہے۔تحریری حکمنامے میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے 31 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کا حکم دیا تھا، ڈویڑن بینچ نے بھی 120 دن میں بلدیاتی انتخابات کروانے کا حکم دیا تھا، ڈویڑن بینچ کے 2 مارچ 2023ء کے احکامات پر بھی تاحال عمل درآمد نہیں ہو سکا ہے۔اس میں ذبح خانے سے متعلق کیس میں ایڈمنسٹریٹر اسلام آباد کی تعیناتی سے متعلق اختیارات پر سوال اٹھایا گیا، قانون کے مطابق ایڈمنسٹریٹر میونسپل کارپوریشن کا تقرر 6 ماہ کے لیے کیا جا سکتا ہے۔حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر میونسپل کارپوریشن آئندہ سماعت پر تحریری رپورٹ عدالت میں جمع کروائیں اور بتائیں کہ کیا پارلیمنٹ نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت ان کی مدت میں توسیع کی؟ کیس کی آئندہ سماعت 29 مئی کو مقرر کی جاتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن