قطر کے وزیرِ توانائی سعد الکعبی نے بدھ کو کہا کہ توقع ہے کہ بڑھتی ہوئی بین الاقوامی طلب کو پورا کرنے کے لیے ان کا ملک اس سال قدرتی گیس کی فراہمی کے مزید طویل مدتی معاہدوں پر دستخط کرے گا۔وزیر جو قطر انرجی کے چیف ایگزیکٹو بھی ہیں، نے کہا کہ بڑی سرکاری کمپنی نے گذشتہ سال 25 ملین ٹن مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی فروخت کے سودے طے کیے تھے اور توقع ہے کہ "اس سال مزید ایسے سودوں پر دستخط ہوں گے۔"الکعبی نے قطر اقتصادی فورم کو بتایا، "صرف شرائط و ضوابط اور قیمتوں پر اتفاق ہوا ہے۔۔ لیکن میرے خیال میں طلب بہت زیادہ ہے خواہ ایشیا سے ہو یا یورپ سے۔"انہوں نے مزید کہا، "میرے خیال میں یورپ کو بھی اب احساس ہو رہا ہے کہ انہیں طویل مدتی تحفظ کے لیے کچھ مختلف اقدام کرنا ہو گا۔"ایل این جی پیدا کرنے والے دنیا کے سرِفہرست ممالک میں امریکہ، آسٹریلیا اور روس کے ساتھ ساتھ قطر بھی شامل ہے۔چین، جاپان اور جنوبی کوریا کی قیادت میں ایشیائی ممالک قطری گیس کے اہم خریدار رہے ہیں لیکن یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے بعد گیس کی فراہمی کے مسائل کی وجہ سے یورپی ممالک کی جانب سے گیس کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔فروری میں قطر نے اپنے شمالی علاقے سے پیداوار میں اضافے کے منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس صلاحیت کو 142 ملین ٹن سالانہ تک 2030 سے پہلے بڑھا دیں گے۔الکعبی نے کہا امارات کی ایل این جی کی پیداواری صلاحیت میں مزید توسیع ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا، "قطر میں مزید کام کرنے کی تکنیکی صلاحیت کا مستقبل میں جائزہ لیا جائے گا اور اگر یہ صلاحیت ہو تو ہم شاید مزید کام کریں گے۔"حالیہ مہینوں میں قطر نے دیگر کے علاوہ فرانس کے ٹوٹل، برطانیہ کے شیل، انڈیا کے پیٹرونیٹ، چین کے سائنو پیک اور اٹلی کے اینی کے ساتھ ایل این جی معاہدے کیے ہیں۔
قطر اس سال گیس کی فراہمی کے مزید طویل مدتی سودوں پر نظر رکھے ہوئے ہے: وزیرِ توانائی
May 16, 2024 | 13:13