لاہور ہائیکورٹ نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تقرری کے خلاف دائر درخواست خارج کردی۔لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن نے گزشتہ روز محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کی۔ درخواست گزار کا موقف تھا کہ سینیٹر اسحاق ڈار وزیر خارجہ کے عہدے پر تعینات ہیں، جنہیں مزید نوازنے کیلئے نائب وزیر اعظم بھی مقرر کر دیا گیا ہے،آئین میں نائب وزیر اعظم کا عہدہ ہی موجود نہیں لہٰذا عدالت اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیر اعظم تقرری کالعدم قرار دے۔وفاقی حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تعیناتی نہیں بلکہ نامزدگی ہے۔عدالت نے استفسار کیا کہ کیا نائب وزیراعظم کو کوئی تنخواہ مل رہی ہے؟جس پر وفاقی حکومت کے وکیل نے بتایا کہ اسحاق ڈار کو صرف وزیر خارجہ کی ہی تنخواہ مل رہی ہے،قانون کے مطابق وزیراعظم کسی عہدے کے لیے کسی شخص کو نامزد کر سکتا ہے۔عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تقرری کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جس پرآج ہونیوالی سماعت میں درخواست کو خارج کردیا گیا۔یاد رہے کہ 28 اپریل کو وزیرِاعظم شہباز شریف نے وزیرِ خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار کو ملک کا نائب وزیرِاعظم مقرر کیا تھا۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تقرری کے خلاف دائر درخواست خارج
May 16, 2024 | 14:18