وفاقی حکومت نے ریفارمڈجی ایس ٹی قومی اسمبلی سے منظور کرانے کی حکمت عملی تیار کرلی اور ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اس معاملے پراپوزیشن سے حکومت کے معاملات طے پا گئے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ قومی اسمبلی میں مخالفت کرنے والی جماعتوں کے ارکان ووٹنگ میں حصہ لینے کی بجائے ایوان سے واک آؤٹ کرجائیں گے تاہم حکومت عددی اکثریت کی بنیاد پر مخالفین کی عدم موجودگی میں ریفارمڈ جی ایس ٹی ایوان سے منظور کرالے گا۔ قومی اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ اور اے این پی بھی اگر ریفارمڈ جی ایس ٹی کی مخالفت کریں تو بل پاس نہیں ہوسکے گا تاہم ابھی تک حکومت کی جانب سے اتحادی جماعتوں کے ساتھ بات چیت کا عمل جاری ہے اور انہیں بل کی حمایت میں راضی کیا جارہا ہے ۔ اس سے پہلے ریفارمڈ جی ایس ٹی بل قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کے بعد ایوان کی کمیٹی کے سپرد کردیا گیا تھا، وہاں سے منطوری کے بعد اسے دوبارہ قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ ادھر سینیٹ کی مجلس قائمہ بائیس نومبر کو اپنے اجلاس میں اصلاح شدہ جنرل سیلز ٹیکس کا معاملہ زیر بحث لائے گی ۔ متحدہ قومی موومٹ کے سینیٹر احمد علی بارہ رکنی فنانس کمیٹی کے سربراہ ہیں ۔

ای پیپر دی نیشن