کمشنری نظام سندھ میں کالاباغ ڈیم جیسی شکل اختیار کر چکا، ڈاکٹر عشرت العباد

کراچی (سالک مجید) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ جوڈیشل اختیارات کے بغیر کمشنر کی کوئی طاقت نہیں، عدلیہ نے طے کر دیا ہے کہ جوڈیشل پاورز ایگزیکٹو انتظامیہ کو نہیں دئیے جا سکتے، عدلیہ اور انتظامیہ الگ الگ ہیں، میری نظر میں 2001ءکا ضلعی حکومتوں کا نظام ایک اچھا اور پاور فل سسٹم ہے اس میں مالی آزادی بھی ہے اور احتسابی عمل بھی ہے۔ نوائے وقت کو دئیے گئے خصوصی انٹرویو میں عشرت العباد خان نے کہاکہ کمشنری نظام سندھ میں کالا باغ ڈیم جیسی شکل اختیار کر چکا ہے، ہم لوگ سادہ چیزوں کو جذباتی انداز میں دیکھ کر پیچیدہ بنانے کے عادی بن گئے ہیں۔ لوکل گورنمنٹ نظام 2001ءاور کمشنریٹ سسٹم 1979ءدو مختلف نظام ہیں۔ تھر کینال اور کالاباغ ڈیم کی طرح کمشنری نظام کو بھی ہمارے دوست سندھ کےلئے ڈیتھ وارنٹ کہنے لگے ہیں حالانکہ جوڈیشل پاورز کے بغیر کمشنر کے پاس کوئی طاقت نہیں ہے پی پی اور متحدہ قومی موومنٹ نے اس صورتحال پر تفصیلی مذاکرات کے کئی دور کئے ہیں اور دونوں سسٹم کے اچھے نکات کو لے کر اور نئے نکات کے ساتھ ایک نیا نظام تشکیل دیا جا رہا ہے جو بہت جلد صوبے میں متعارف کرایا جائےگا۔

ای پیپر دی نیشن