”پاکستانی بلڈ ڈونرز اِن کویت“ کے زیراہتمام پاکستانی سفارتخانے کے تعاون سے کویت میں ”دوسرے کیمپ برائے عطیہ خون“ کا انعقاد

Nov 16, 2012

عبدالشکور ابی حسن

”پاکستانی بلڈ ڈونرز اِن کویت“ نامی سماجی بہبود کی ایک تنظیم نے یہاں کویت میں 9 نومبر 2012ءبروز جمعة المبارک، عطیہ خون کے کیمپ کا انعقاد کیا۔ یہ قابل تحسین کام انسانی ہمدردی کے جذبے کے تحت پاکستانی سفارتخانے کے تعاون سے کویت کے مرکزی بلڈ بینک کے ساتھ مل کر سرانجام دیا گیا۔ اللہ سبحان و تعالیٰ کی رضا، انسانی خدمت کا جذبہ، کویت کے ساتھ برادرانہ تعلقات کا اظہار اور کویت میں موجود پاکستانیوں کو ایک ذمہ دار کمیونٹی کے طور پر اُجاگر ک رنا اس کیمپ کے مقاصد تھے۔
اس موقع پر کویت میں پاکستان کے سفیر افتخار عزیز نے نہ صرف شرکت کی بلکہ عطیہ خون دے کر ایک قابل تقلید مثال قائم کی۔ اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے افتخار عزیز نے کہا ”عطیہ خون نہ صرف قیمتی جانیں بچا کر اللہ تعالیٰ کی رضا کے حصول کا ذریعہ بلکہ باہمی بھائی چارے میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ کویت میں مقیم پاکستانی اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ عطیہ خون ایک عظیم اور نادر تحفہ ہے اور آج کا یہ کیمپ اور اس موقعہ پر پاکستانیوں کی کثیر تعداد کی طرف سے عطیہ خون اس کی زندہ مثال ہے۔ یہ عمل پاکستانیوں کی طرف سے کویت کی ہر حال میں پُرخلوص اور برادرانہ حمایت کا مظہر اور اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی کویت کے ہر شعبہ¿ زندگی کی تعمیر اور ترقی میں ہمیشہ کردار ادا کرتے رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔“ اس موقعہ پر سفیر افتخار عزیز کے اس استقبال کے لئے کویت بلڈ بینک کے شعبہ¿ تعلقات عامہ کے سربراہ علی المحمید بھی موجود تھے جنہوں نے کویت بلڈ بینک کی انتظامیہ کی جانب سے سفیر افتخار عزیز کا استقبال کیا اور پاکستانیوں کی جانب سے کی جانے والی اس قابل تحسین کاوش پر سفیر صاحب کا شکریہ ادا کیا۔
اس موقعہ پر کویت میں موجود پاکستانی برادری کے کردار پر زور دیتے ہوئے افتخار عزیز نے مزید کہا کہ ”پاکستان اور کویت کے دو طرفہ برادرانہ تعلقات باہمی اعتماد کی بنیاد پر قائم ہیں اور پاکستانی برادری کویت کے عوام اور حکومت کے ساتھ ہر شعبہ¿ زندگی میں باہمی مفاد اور دو طریفہ ترقی کے حصول کے لئے مشترکہ کوششوں کے خواہشمند ہیں۔
اس کیمپ میں پ اکستانیوں کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی اور چند گھنٹوں کے مختصر وقت میں سینکڑوں افراد نے خون کا عطیہ دیا جس میں سے زیادہ تر وہ پاکستانی تارکین وطن تھے جو ایک طویل عرصے سے کویت میں مقیم ہیں اور کویت کو اپنا وطن ثانی سمجھتے ہوئے اس کی ترقی میں بھرپور کردار ادا کرتے ہیں۔ کویت میں پاکستانیوں کی مختلف سماجی تنظیموں نے بھی اس کیمپ کے انعقاد کو نہ صرف انتہائی سراہا بلکہ بھرپور تعاون کیا اور اس کیمپ کو پاکستانی بھائی چارے کی ایک بہترین مثال بنا کر پیش کیا۔ ان تنظیموں میں ھلا پاکستان، پاکستانیز اِن کویت، کویت پاکستان فرینڈ شپ ایسوسی ایشن، پاکستان ایمپلائمنٹ فورم کویت، فرینڈز ویلفیئر ٹرسٹ اور سوسائٹی آف پاکستانی ڈاکٹرز اِن کویت شامل ہیں۔ اتنی کثیر تعداد میں لوگوں کا اس کیمپ میں شرکت کرنا اور خون عطیہ کرنا پاکستانی برادری میں موجود عظیم انسانی ہمدردی کے جذبے کی اور اس بات کی تصدیق ہے کہ پاکستانی انسانی خدمت کے جذبے سے سرشار اور ہمہ وقت ایثار و قربانی کے لئے تیار رہتے ہیں۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس قدر بڑی تعداد میں لوگوں کا آنا توقعات سے بڑھ کر تھا اور جس جوش و جذبے سے لوگوں نے اس کارِ خیر کی دعوت پہ لبیک کہا اور جوق در جوق خون کا عطیہ کرنے آتے رہے، وہ اس بات کا مظہر ہے کہ ”ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی“ اس موقعہ پر کیمپ کی انتظامیہ ”پاکستانی بلڈ ڈونرز اِن کویت“ نامی تنظیم کے نمائندوں نے شریک لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اس عظیم مقصد کی تکمیل کے لئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے اور پاکستانی برادری کو عطیہ¿ خون کی اہمیت سے آگاہی کے لئے ہر فورم پر اور پلیٹ فارم پر کام کرتے رہیں گے۔

مزیدخبریں