سینٹ اجلاس سے خطاب کرتےہوئے وزیرداخلہ رحمان ملک نے کہا کہ موٹرسائیکل دہشتگردوں کے لیے آسان سواری ہے، محرم الحرام میں ذیادہ تر دہشتگردی موٹرسائیکل کے ذریعے کی جاتی ہے، دہشتگرد اس پر سوار ہوکر جلسے جلوسوں پر ہینڈ گرینیڈ پھینکتے ہیں جبکہ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر بھی حملے کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں چھیانوے فیصد دہشتگردی کی کارروائیاں موٹرسائیکل پرہوتی ہیں، موٹر سائیکل پرپاپندی آئین کے آرٹیکل ایک سو اڑتالیس کے تحت عائد کی گئی، وزیرداخلہ نے کہا کہ پابندی کا فیصلہ ان کا ذاتی نہیں تھا بلکہ امن وامان کے حوالے سے بلائے گئے اجلاس میں مشترکہ طورپرکیا گیا۔ سینیٹر رضا ربانی اور بابر اعوان نے فیصلے کو غلط قراردیتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ سینیٹر رضاربانی نے کہا کہ موٹر سائیکل پر پاپندی کا فیصلہ غلط تھا اور کیا اب خود کش حملوں کو روکنے کیلئے ٹرکوں اور بسوں پر بھی پاپندی عائد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ موٹرسائیکل پرپابندی کے فیصلے سے اٹھارہ لاکھ افراد متاثرہوئے ہیں۔