لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ شہباز شریف نے اسلام آباد میں افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان اورافغانستان کے مابین دوستانہ تعلقات اور قریبی باہمی تعاون کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اورافغانستان کے مابین تاریخی برادرانہ تعلقات قائم ہیں اوردونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تجارت بڑھانے کے لئے بڑی گنجائش موجود ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ دوطرفہ تجارتی و اقتصادی تعاون بڑھانے کے لئے سنجیدہ اقدامات کیے جائیں۔ دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خاتمے کیلئے پاکستان اورافغانستان کے مابین مضبوط قریبی تعلقات انتہائی ضروری ہیں۔ افغان صدر نے وزیراعلیٰ کو کابل کے دورے کی دعوت دی۔ ارکان قومی اسمبلی سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی خیبر پی کے حکومت نے ملک و قوم کے امن کیلئے اپنے گھر بار چھوڑنے والوں کی مدد کرنے کی بجائے اربوں روپے بے مقصد دھرنوں پر اڑائے۔ دھرنا دینے والوں نے معیشت کو نقصان پہنچانے اور عالمی سطح پر پاکستان کا وقار مجروح کرنے والوں نے ملک و قوم پر بہت ظلم کیا ہے۔ عوام عمران اور طاہرالقادری کا ملکی مفادات کے منافی رویہ کبھی نہیں بھولیں گے۔ روزانہ کنٹینر پر کھڑے ہو کر جھوٹ بولنے والے ملک و قوم سے مخلص نہیں ہو سکتے۔ جے یو آئی کے سربراہ فضل الرحمٰن نے بھی وزیراعلیٰ سے ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر بات ہوئی۔ صاف پانی پراجیکٹ کے جائزہ اجلاس میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ صاف پانی ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔ عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے اور حکومت یہ ذمہ داری ہر صورت نبھائے گی۔ پہلے مرحلے میں یہ منصوبہ 18اضلاع سے شروع کیا جا رہا ہے، بعدازاں اس کا دائرہ پورے صوبے تک پھیلایا جائے گا۔ صاف پانی سہولت سینٹرز کو چلانے کے لئے مقامی نوجوانوں کو روز گار فراہم کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے ساہیوال کے جلسے میں غریب خاندان کے کینسر کے مرض میں مبتلا 37سالہ شخص کے بارے میں خبر کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ مریض کے علاج معالجے کے تمام اخراجات پنجاب حکومت برداشت کرے گی۔