اسلام آباد (آن لائن) اے این پی ( ولی) کی سربراہ بیگم نسیم خان نے کہا ہے کہ خیبر پی کے کا نام اے این پی نے نہیں بلکہ اس کا کریڈٹ میاں نواز شریف کو جاتا ہے۔ اٹھارویں ترمیم سے صوبوں کی حالت زار میں کوئی تبدیل نہیں آئی ہے۔ پاکستان میں دہشت گردی میں اضافے کی کی ذمہ داری صرف ضیاء الحق پر عائد نہیں ہوتی ہے بلکہ اس کے بعد بھی حکومتیں دہشت گردی کی ذمہ دار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انٹرویو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پی کے کا نام ولی خان کو قبول نہیں تھا کیونکہ وہ دو نام رکھنے کے کسی طور حامی نہیں تھے وہ صرف ایک نام پختونخوا رکھنا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل باچا خان نے بھی صوبے کے نام کے حوالے سے یہی موقف اختیار کیا تھا کہ صوبے کا نام پختونخوا رکھا جائے۔ صوبے کا موجودہ نام نواز شریف کی مرہون منت ہے کیونکہ یہ نام انہوں نے دیا تھا۔ بیگم نسیم ولی نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد بھی صوبوں کے حالات تبدیل نہیں ہوئے ہیں۔ 18 ترمیم کے نفاذ کو پانچ سال گزر چکے ہیں مگر ابھی صوبوں اور وفاق کے مابین تنازعات موجود ہیں اور صوبوں کی حالات زار میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے انہوں نے کہا کہ ضیاء الحق نے مذہب کے نام پر دہشت گردی کو عام کیا اسلام امن کا مذہب ہے۔