اسلام آباد (انعام اللہ خٹک / نیشن رپورٹ) بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ قریب آنے پر پیپلز پارٹی نے حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے حوالے سے سخت مؤقف اپنا لیا ہے۔ قیادت کی جانب سے پنجاب میں پارٹی کی ازسرنو بحالی اور سندھ میں سب سے بڑی پارٹی ہونے کی حیثیت کو برقرار رکھنے کی کوششوں کی ہدایت کی گئی ہے۔ 19 نومبر کو ہونے والے الیکشن کے حوالے سے پیپلز پارٹی کو اس حوالے سے پریشانی کا سامنا کرنا پڑا کہ سندھ میں مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف اسکے خلاف متحد ہوگئے ہیں جس کے بعد پارٹی عہدیداروں کو مسلم لیگ (ن) کو ٹف ٹائم دینے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فرینڈلی اپوزیشن کے تاثر کے باوجود پی پی کے قومی سطح کے امیدواروں نے بعض معاملات پر حکومت کیخلاف سخت بیان دینا شروع کردیئے ہیں۔ پنجاب میں پارٹی کے امیدواروں نے اپنی قیادت کو بتایا ہے کہ پنجاب حکومت کی سرکاری مشینری ان کی انتخابی مہم کو متاثر کررہی ہے۔ پی پی کے سیکرٹری اطلاعات شجاعت حیدر نقوی جو راولپنڈی میں انتخابی امیدوار بھی ہیں، نے ’’دی نیشن‘‘ کو بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کے امیدوار شہری ایجنسیوں کی مدد سے اپنی انتخابی مہم کو تیز کررہے ہیں۔ کئی مقامات پر انکے امیدوار سڑکوں اور گلیوں کی صفائی کروا رہے ہیں جس کا مقصد ووٹرز کی رائے کو اپنے حق میں بدلنا ہوسکتا ہے۔ پارٹی رہنمائوں کے مطابق سندھ سے نشستیں حاصل کرنے کیلئے مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف نے معاہدہ کررکھا ہے۔ پی پی رہنما سلیم چانڈیو نے کہا ہم اب قومی اسمبلی میں مزید فرینڈلی اپوزیشن نہیں رہیں گے۔
بلدیاتی انتخابات، ووٹوں کے حصول کیلئے پیپلز پارٹی کا مسلم لیگ ن کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ
Nov 16, 2015