سری نگر + نئی دہلی ( اے این این + صباح نیوز) مقبوضہ کشمیر کے علاقے کپواڑہ میں بھارتی فوج کا تین مجاہدین کو شہید اور قبضے سے اسلحہ و گولہ بارود برآمد کرنے کا دعویٰ ¾ مجاہدین کی جوابی کارروائی سے دو اہلکار شدید زخمی ہو گئے۔بھارتی فوج نے نیا سکیورٹی منصوبہ وزیر داخلہ کو پیش کر دیا۔ لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے پیرس حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا حکمرانوں نے کشمےر کو اےک پولےس رےاست مےں تبدےل کر دےا ہے۔ اسلامی نے کہا ہے کہ کریک ڈاﺅن، تلاشیوں اور چھاپوں کے ذریعے عوام کو ہراسا ں کیا جارہا ہے اورفوج و پولیس کی کارروائیاں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں ہیں۔ ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کے حل میں برصغیر کے لوگوں کی ترقی کا راز مضمر ہے۔ حریت کانفرنس (گ) نے واضح کیا ہے کہ کشمیری مسلمانوں کو فرقہ پرستوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جائےگا ¾ 1947ءکی تاریخ دہرائی گئی تو شدید ردعمل سامنے آئےگا ¾ تعلیمی اداروں میں اکثریتی فرقے کو ہتھیاروں کی ٹریننگ دینا باعث تشویش ہے۔ دوسری جانب بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمےر کے لےے سکیورٹی کا نےا منصوبہ بھارتی وزےر داخلہ کو پےش کر دےا ہے۔ اس منصوبے پر عمل درمد کے سلسلے مےں وزارت داخلہ کے جوائنٹ سیکرٹری کی قیادت میں ٹیم عنقریب کشمےر کا دورہ کرے گی۔ رےاستی اخبار کے مطابق نئی دہلی میںایک اعلیٰ اسطحی اجلاس وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں ریاست جموں وکشمیر میں امن وقانون کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ میٹنگ سے خطاب کرتے وزیر داخلہ نے کہا کہ ریاست میں قیام امن کے لیے امن وقانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے درمیان بہتر رابطوں کی ضرورت ہے۔ دریں اثناءبھارتی وزارت دفاع نے مقبوضہ کشمےر حکومت سے فوجی مشقوں کیلئے متبادل اراضی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ رےاستی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ریاست میں تعینات فوج کے اعلیٰ آفیسروں نے بھارتی وزارت دفاع کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ توسہ میدان فائرنگ رینج ریاستی عوام کے نام وقف کرنے کے بعد حکومت نے اب تک متبادل اراضی فراہم نہیں کی جس کے نتیجے میں فوج کو جدید خطوط پر استوار کرنے، اسلحہ کی تربیت دینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حریت کانفرنس ع اور نےشنل فرنٹ نے پیرس میں ایک دہشت گردانہ حملے کے دوران 128سے زائد افراد کے مارے جانے پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اسے بزدلانہ کارروائی قرار دیا ہے۔ حریت کانفرنس کے ترجمان نے کہا کہ دہشت گردی جہاں بھی ہو، جس روپ میں بھی ہو، ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے اور ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کے قتل کے مترادف ہے۔ ترجمان نے کہا کہ آج پوری دنیا کے امن اور استحکام کو سب سے بڑا خطرہ دہشت گردی اور انتہا پسندانہ رجحان سے ہے اور یہ پوری عالمی برادری کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ دنیا کے مختلف خطوں میں پنپ رہی دہشت گردی کے اسباب کا قلع قمع کرنے کےلئے ایک موثر اور جامع حکمت عملی ترتیب دیں۔
کشمیر