اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز نے واضح کیا ہے کہ کنٹرول لائن اور ورکنگ باﺅنڈری پر بھارت کی جارحیت اور شہادتوں کے باوجود وہ امرتسر میں افغانستان کے حوالہ سے منعقد ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ یہاں فاٹا اصلاحات تقریب کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارت جا کر بھارتی ہم منصب سے سائیڈ لائن ملاقات کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا۔بھارت نے سارک کانفرنس کو سبوتاژ کیا پاکستان کا ایسا کوئی ارادہ نہیں ۔ اس لئے پاکستان ہارٹ آف ایشیا میں ضرور جائے گا۔ یاد رہے کہ ہارٹ آف ایشیاءکانفرنس 3دسمبر کو بھارتی شہر امرتسر میں ہوگی۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر بھارت مذاکرات کی پیشکش کرتا ہے تو وقت آنے پر اس بارے میں دیکھیں گے، حالات پر سب منحصر ہے۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ بھارت ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر اشتعال انگیزی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کے لیے کر رہا ہے، بھارت پر کئی ممالک دباو ڈال رہے ہیں کہ وہ ایسی حرکتیں بند کرے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ترک اسکولز کے عملہ کو واپس بھیجنے سے فرق نہیں پڑے گا۔ تحریک انصاف کا مشترکہ اجلاس میں نہ آنے کا فیصلہ افسوسناک ہے۔ مشیر خارجہ نے دونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد اب پاک امریکہ تعلقات کے مستقبل کے حوالے سے سوال پر کہا کہ امریکہ 71 برس پرانے تعلقات ہیں۔ اگر ٹرمپ مسئلہ کشمیر حل کرا دیں تو وہ نوبل انعام کے حق دار ہو سکتے ہیں۔