اسرائیلی پارلیمنٹ عرب رکن کی اذان گونج اٹھی نیتن یا ہو کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش

Nov 16, 2016

مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی+ آن لائن) اسرائیلی کابینہ کی جانب سے بیت المقدس اور شمالی فلسطین کی تمام مساجد میں لاؤڈ سپیکر پر اذان دینے پر پابندی کا قانون منظور کئے جانے کے بعد حالات کافی کشیدہ ہوگئے ہیں۔ گذشتہ روز اسرائیلی پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران عرب کمیونٹی کے نمائندہ ایک مسلمان رکن پارلیمنٹ نے صہیونی پارلیمنٹ کے ایوان میں اذان دیکر صہیونیوں کو یہ پیغام دیا ہے فلسطینی مساجد میں اذان دینے پر پابندی کے کسی قانون کو قبول نہیں کرینگے۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز پارلیمنٹ کا اجلاس کافی بدمزگی کی شکل میں ہوا۔ اس دوران عرب رکن پارلیمنٹ احمد الطیبی نے وزیراعظم نیتن یاہو کیخلاف ایوان میں تحریک عدم اعتماد بھی پیش کی۔ انہوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا چند سال قبل میں نے اسی فورم پر کھڑے ہو کر اسرائیلی فوج کی ’’کتا یونٹ‘‘ کے بارے میں بات کی تھی۔ اس یونٹ کے اہلکار فلسطینی شہروں میں اللہ اکبر کہنے والے فلسطینیوں کا تعاقب کرتے تھے۔ آج فلسطینی قوم کو ایک بار پھر ایک نئی کتا یونٹ کا سامنا ہے جو فلسطینیوں کے مذہبی معاملات میں مداخلت کی مرتکب ہو رہی ہے۔ اپنی تقریر کے اختتام پر احمد الطیبی نے پارلیمنٹ کے فورم پر با آواز بلند پوری اذان کے کلمات مبارک دہرائے۔ اسرائیلی پارلیمنٹ میں اذان کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔ دریں اثنا فلسطینی صدر محمود عباس کے ترجمان نبیل ابو رودینا کا کہنا ہے کہ انکی حکومت اسرائیل کی جانب سے مجوزہ اشتعال انگیز اقدامات کو روکنے کیلئے اقوام متحدہ کا سہارا لے گی۔ غیرقانونی یہودی بستیوں کو قانونی شکل دینے اور نماز کیلئے ہونے والی اذان پر پابندی لگانے جیسے اسرائیلی منصوبوں سے علاقے میں تباہی پھیلے گی۔ اتوار کے روز اسرائیل کے وزرا نے ان دو بلوں کی حمایت کی تھی جس کے تحت مغربی کنارے پر تعمیر غیر قانونی بستیوں کے انہدام کو روکنا اور دوسرے بل کے تحت مسلمانوں کی مساجد میں ہونے والی اذان پر پابندی عائد کرنا ہے۔ ایک مقامی اخبار یروشلم پوسٹ کے مطابق فلسطین میں وقف اور مذہبی امور کے وزیر یوسف ایدیس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے اس منصوبے سے مذہبی جنگ کا خطرہ ہے۔ابو رودینا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے اس منصوبے کو روکنے کیلئے فلسطین عالمی برادری کی مدد لے گا۔ اسرائیلی کابینہ نے مقبوضہ غرب اردن کے علاقے میں تعمیر کی گئی ایک غیر قانونی سکیورٹی چوکی کو بھی قانونی شکل دینے کے بل کے مسودے کو منظور کر لیا ہے۔

مزیدخبریں