واشنگٹن + کوئٹہ (صباح نیوز) امریکہ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں شاہ نورانی مزار پر حملہ انتہائی قابل مذمت ہے، دہشت گردی کو شکست دینے کا مشترکہ عزم مزید گہرا ہوا ہے۔ گزشتہ روز واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان الزبتھ ٹروڈو نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ بلوچستان میں شاہ نورانی مزار پر حملہ انتہائی قابل مذمت ہے، جاں بحق افراد کے لواحقین اور متاثرین سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔ ٹروڈو نے کہا اس قسم کے حملے دہشت گردی کو شکست دینے کے ہمارے مشترکہ عزم کو مزید گہرا کرتے ہیں۔ مشکل وقت میں پاکستان کے عوام کے ساتھ ہیں اور مذہبی آزادی کی حمایت کیلئے پرعزم ہیں۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان اور خطے کے دیگر پارٹنرز کے ساتھ مل کرکام کر رہے ہیں۔ دوسری طرف خضدار میں درگاہ بلاول شاہ نورانی میں دھماکے کی تحقیقات تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکے کی منصوبہ بندی درگاہ سے 180 کلو میٹر دور وڈھ شہر میں کی گئی۔ حملہ آوروں نے درگاہ کے عقب کا کچا راستہ استعمال کیا۔ تحقیقاتی اداروں کے مطابق ستمبر میں عیدالاضحٰی پر شکارپور میں بم دھماکوں اور درگاہ شاہ نورانی دھماکے میں بھی مماثلت پائی گئی ہے۔ خودکش حملہ آور کے اعضا کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا جا رہا ہے جس کے بعد تفتیش میں مزید مدد ملنے کا امکان ہے۔ تحقیقاتی ذرائع کے مطابق درگاہ شاہ نورانی پر حملے میں ملوث دہشت گردوں کی گرفتاری کیلئے خضدار اور حب میں بڑے پیمانے پر آپریشن کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ بلوچستان میں کالعدم لشکر جھنگوی کا مضبوط نیٹ ورک موجود ہے۔ کالعدم تنظیم کے گرفتار دہشتگردوں سے تفیش کی جائے گی۔ تفتیشی ٹیموں نے منگل کو بھی مزار کا دورہ کیا‘ جس دوران مزید شواہد اور بیانات قلمبند کئے گئے۔ تحقیقاتی ٹیموں کو جائے وقوعہ سے دستی بم کے ٹکڑے اور نائن ایم ایم پستول کی مزید گولیاں بھی ملی ہیں۔ دریں اثناء بی بی سی کے مطابق دھماکے کے ایک عینی شاہد غوث بخش نے بتایا جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو لوگوں کا رش رہتا ہے۔ اس روز ہفتہ تھا، تقریباً دو ہزار کے قریب لوگ موجود تھے، دھمال شروع ہوئے ابھی پانچ منٹ ہوئے تھے کہ زودار دھماکہ ہوا اور میرے کان بند ہو گئے۔ دھماکے کے بعد مزار پر ایف سی تعینات ہے لیکن اس سے پہلے لیویز اہلکار یہاں کی نگرانی پر مامور تھے۔ خلیفہ غلام حسین کا خاندان کئی پشتوں سے مزار کی نگرانی کرتا آیا ہے لیکن اس نے کبھی خوف محسوس نہیں کیا۔