آف شور کمپنیاں: عمران‘ جہانگیر ترین کا کیس پانامہ لیکس کے ساتھ منسلک کرنے کی درخواست مسترد

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت + صباح نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور جہانگیر ترین کی آف شورکمپنیوں کے حوالے سے مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے درخواست کو پانامہ لیکس کیس کے ساتھ منسلک کرنے اور لارجر بنچ بنانے کی استدعا مسترد کر دی۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل اکرم شیخ نے پیش ہوکر بتایا کہ اس کیس کو بھی پانامہ لیکس کیس کے ساتھ یکجا کرکے لارجر بنچ میں سنا جائے، جس پر تحریک انصاف کے وکیل حامد خان نے عدالت کو بتایاکہ ہمیں حنیف عباسی کی درخواست کو پانامہ لیکس کیس کے ساتھ یکجا کرنے پرکوئی اعتراض نہیں‘ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ لارجر بنچ میں بھی مختلف ایشو لائے گئے ہیں لیکن ہم محض ایک ایشو تک محدود رہنا چاہتے ہیں۔ سب کی سنیں گے پھر دیکھیں گے کہ اٹھائے گئے مختلف ایشوز پر بات کی جائے یا نہیں ، تاہم جو درخواستیں عدالت میں جمع کی گئی ہیں ان کو پانامہ کیس کے ساتھ یکجانہیں کیا جارہا، بلکہ کسی روز تمام درخواستوں کو اکٹھا کرکے دورکنی بنچ میں سنا جائے گا۔ سماعت کے دوران جہانگیر ترین کے وکیل ایڈووکیٹ سکندر نے عدالت کوبتایاکہ ہم نے اس کیس میں اپناجواب جمع کرادیا ہے تاہم پانامہ لیکس میں نہ تومیرے موکل کانام ہے نہ ان کے فیملی کے کسی دوسرے فرد کا نام شامل ہے، عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد مزید سماعت اگلے ہفتے تک کیلئے ملتوی کردی۔ صباح نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے عمران خان کو جواب داخل کرانے کے لئے ایک ہفتے کی مہلت دے دی۔ حامد خان نے ایک ہفتے کی مہلت مانگی تھی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...