ترک صدر 2 روزہ دورہ پر آج پاکستان آئینگے، پاک ترک آرگنائزیشن کے ملازمین کو 3 روز میں ملک چھوڑنے کا حکم 400 سے زائد کے ویزے منسوخ

Nov 16, 2016

اسلام آباد (سپیشل رپورٹ+ آن لائن) ترکی کے صدر رجب طیب اردگان آج ( بدھ ) سے پاکستان کا دو روزہ دورہ کریں گے۔ صدرات کا منصب سنبھالنے کے بعد ان کا پاکستان کا پہلا دورہ ہوگا۔ انہیں اس دورے کی دعوت صدر ممنون حسین نے دی ہے۔ صدر ممنون حسین آج ایوان صدر میں رجب طیب اردگان اور ان کی اہلیہ آمنہ اردگان کے اعزاز میں عشائیہ دینگے۔ دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق صدر اردگا ن کے ہمراہ وزرائ، اعلیٰ حکام سمیت ایک اعلی سطح کا وفد آرہا ہے جبکہ ترک تاجروں کا ایک وفد بھی ہوگا۔ وہ صدر ممنون حسین سے ملاقات کے علاوہ وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ مذاکرات بھی کریں گے۔ دونوں رہنمائوں کے درمیان مذاکرات میں دوطرفہ امور کے تمام پہلوئوں سمیت علاقائی و بین الاقوامی معاملات پر بھی بات چیت ہو گی ۔ ترک صدر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے بھی خطاب کریں گے۔ صدر معزز مہمان کے اعزاز میں ضیافت دیں گے ۔ صدر اردگا ن لاہور بھی جائیں گے جہاں وزیر اعظم شاہی قلعہ میں انکے اعزاز میں ضیافت کا اہتمام کریں گے ۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کو ترک صدر کے دو روزہ دورہ کے موقع پر حکومت پاکستان کا وزیر مہمانداری مقرر کر دیا گیا۔ دورے سے دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید ٹھوس بنانے میں مدد ملے گی۔ دفتر خارجہ کے ذرائع کے مطابق ترک صدر اور وزیراعظم نواز شریف کے درمیان خطہ کی صورتحال ، نئی امریکی انتظامیہ کی آمد اور دیگر ایشوز پر مشاورت ہوگی جبکہ ترک صدر کا دورہ پاکستان دفاعی اور اقتصادی معاملات میں پیشرفت کے حوالے سے اہم ہوگا۔ علاوہ ازیں صدر ممنون حسین آج شام ایوان صدر میں ترکی کے صدر رجب طیب اردگان اور ان کی اہلیہ آمنہ اردگان کے اعزاز میں عشائیہ دینگے۔ عشائیہ میں وزیر اعظم سمیت اہم شخصیات شرکت کرینگی۔ علاوہ ازیں ترک صدر کے دورہ پاکستان کے پیش نظر وزارت داخلہ نے پاک ترک آرگنائزیشن کو پاکستان چھوڑنے کا حکم دیدیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان کے دورہ پاکستان کی مناسبت سے حکومت پاکستان نے فتح اللہ گولن کی تنظیم پاک ترک آرگنائزیشن کے ملازمین کو آئندہ 3 روز میں پاکستان چھوڑنے کا حکم دیدیا ہے اور وزارت داخلہ نے 400 ملازمین کے ویزے بھی منسوخ کر دیئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک ترک سکولوں کا کنٹرول ترک حکومت کی تجویز کردہ ’’عارف‘‘ نامی تنظیم سنبھالنے گی جبکہ اس سے قبل ان سکولوں کا کنٹرول پاک ترک آرگنائزیشن کے سپرد تھا۔

مزیدخبریں