نئی دہلی (نیوز ڈیسک+ نوائے وقت رپورٹ) کئی ماہ تک میڈیا پر بے بنیاد پراپیگنڈا مہم چلانے کے بعد مودی سرکار نے انتہاپسند ہندو تنظیموں آر ایس ایس اور وشوا ہندو پریشد کے علاوہ اپنی جماعت بی جے پی کے دباؤ پر معروف اسلامی سکالر ذاکر نائیک کی تنظیم اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن ’’آئی آر ایف‘‘ کو غیرقانونی قرار دیکر ملک بھر میں اسکے دفاتر بند کرنے کا حکم دیدیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق تنظیم پر غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ نیشنل سکیورٹی ایجنسی اور ممبئی پولیس نے تنظیم پر پابندی کی درخواست کی تھی۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تنظیم آئی آر ایف پر 5 سال کی پابندی عائد کی گئی۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک نے بھارت سمیت کئی ممالک میں مناظروں اور مذہبی اجتماعات میں اپنی تقاریر اور علمی گفتگو کے ذریعے سینکڑوں افراد کو مسلمان کیا جن میں زیادہ تر ہندو شامل ہیں۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک اور انکی تنظیم ایک عرصے سے آر ایس ایس جو بی جے پی کی ماں تنظیم ہے کو کھٹک رہی تھی۔ آئی آر ایف پر پابندی لگانے کا فیصلہ وزیراعظم مودی نے گزشتہ روز کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ کابینہ نے اپنے فیصلے میں اسلامک ریسرچ فائونڈیشن پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کا باقاعدہ الزام تو نہیں لیا بلکہ مختلف قوانین کی خلاف ورزیوں کا مرتکب ٹھہرایا ہے۔