مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج نے ایک اور نوجوان شہید کردیا، اہلکارہلاک، میروا عظ، یاسین ملک گرفتار

سرینگر(اے این این‘کے پی آئی ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ایک اور نوجوان کو مجاہد قرار دے کر شہید کر دیا ہے جبکہ جھڑپ میں ایک فوجی جہنم واصل اور کمانڈو سمیت دو زخمی ہوئے ہیں ،واقعہ کولگام کے علاقے قاضی گنڈ میں پیش آیا زخمی اہلکاروں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا،مزمل منصور کا تعلق حزب المجاہدین سے تھا ۔قابض فورسز نے مجاہدین کے ساتھ تعلق کے الزام میں ایک نوجوان گرفتاربھی کرلیا ہے جبکہ گزشتہ روز ہندواڑہ میں شہید کئے گئے دو نوجوانوں کی تدفین کے بعد لوگوں کے احتجاجی مظاہرے،قابض فورسز پر پتھراؤ،جھڑپوں میں متعدد زخمی ہوگئے۔،تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ کولگام کے علاقے قاضی گنڈ میں ایک مبینہ مجاہد کو شہید کر دیا گیا ہے ۔پولیس کے مطابق مجاہدین سے فائرنگ کے تبادلہ میں فوج کے 2 اہلکار زخمی ہوگئے۔ زخمی فوجی اہلکاروں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں 10سکھ رجمنٹ سے وابستہ ایک اہلکار مجیندر سنگھ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیاجبکہ دوسرے اہلکار کی حالت نازک ہے اسکے علاوہ ایس ایس پی کولگام کا ذاتی محافظ پولیس کانسٹیبل فدا حسین بھی شدید زخمی ہوا ۔شہید نوجوان کی شناخت مزمل منصور ڈار عرف بدڑو سکنہ یاری پورہ کولگام کے طور پر ہوئی ہے ۔ یہ واقعہ قاضی گنڈ کے علاقے نوبگ کنڈ میں پیش آیا ۔دریں اثناء جونہی تصادم کا آغاز ہوا تو آس پاس دیہات کے نوجوان گھروں سے باہر آگئے جس پر فورسز اور مظاہرین میں شدید جھڑپیں ہوئیں۔مظاہرین نے چوگام میں دیوسر روڑ بند کردیا جس کے بعد فورسز نے شدید شیلنگ کی۔ اس دوران جنوبی کشمیر کے چاروں اضلاع اسلام آباد ،کولگام ،پلوامہ اور شوپیان میں کولگام جھڑپ میں مقامی جنگجو کے جاں بحق ہونے کے ساتھ ہی مو بائیل انٹر نیٹ خد مات معطل کر دی گئیں۔دریں اثناء ایک روز قبل شہید کیے جانے والے طیب مجید میر اور اس کے ساتھی عاشق احمد بٹ کے نمازجنازہ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔تجہیز وتکفین میں شریک ہونے کیلئے لوگوں کی کثیر تعداد جمع ہوئی جن میں زن ومرد اور بچے شامل تھے ۔ا س موقعہ پر لوگوں نے آزادی اور پاکستان کے حق میںاور ہندوستان کے خلاف نعرے لگائے گئے۔دوسری طرف2وادی میں گزشتہ27برس کے دوران سب سے ہلاکت خیز سال رہا ۔برہان وانی کی شہادت کے بعد 5ماہ تک جاری عوامی احتجاج کے دوران100 سے زائدشہری شہید اور13ہزار زخمی ہوئے۔تاہم بھارتی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ گذشتہ سال جموں و کشمیر میں صرف 15شہری ہلاکتیں ہوئیں۔ریاست میں1990سے لیکر2016تک قریب14ہزار شہری جاں بحق ہوئے۔ادھرمقبوضہ کشمیر میں خواتین کے پراسرار طور پر بال کاٹنے کے واقعات کا معمہ حل نہ ہو سکا ۔تحقیقات کیلئے پولیس نے ابتک 50 کیسوں کو فرانزک سائنس لیبارٹری منتقل کیا جن میں 31کیسوں میں ماہرین نے اپنی رائے پولیس کو ارسال کی ہے جبکہ باقی ماندہ کیسوں میں کیمیائی تحقیقات کیلئے نمونوں کو بیرون ریاست منتقل کیا گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن