تربت: پنجاب کے15 افراد کو گاڑی سے اتار کر گولیاں مار دی گئیں: کوئٹہ‘ فائرنگ‘ ایس پی اہلیہ بیٹے اور پوتے سمیت شہید

کوئٹہ، تربت، پشاور، گجرات، منڈی بہائو الدین، سیالکوٹ، لاہور (بیورو رپورٹ + ایجنسیاں+ نامہ نگاران + خصوصی نامہ نگار) بلوچستان کے ضلع کیچ میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے 15 افراد کی نعشیں برآمد ہوئی ہیں۔ کمشنر مکران بشیر احمد نے بتایا کہ ہلاک شدگان غیرقانونی طور پر ایران کے راستے خلیجی ممالک اور یورپ جانے کی کوشش کر رہے تھے۔ ان افراد کو بلوچستان کے ضلع کیچ کی تحصیل تربت کے علاقے گروک میں گاڑی سے اتار کر گولیاں مارکر ہلاک کیا گیا۔ بلوچستان حکومت کے ترجمان انوار الحق کاکڑ نے بھی تصدیق کی کہ ہلاک شدگان کا تعلق پنجاب کے مختلف اضلاع سے ہے۔ ان افراد کی ہلاکت کی ذمہ دار کالعدم شدت پسند تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ ہے۔ بلوچستان لبریشن فرنٹ نے بھی ایک بیان میں ذمہ داری قبول کی ہے۔ تنظیم کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ مارے جانے والے افراد عسکری تعمیراتی کمپنی فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے ملازمین تھے اور ضلع کیچ میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبے پر کام کر رہے تھے۔ جاں بحق ہونے والوں میں محمد حسین کا تعلق واہ کینٹ، اظہر وقاص، خرم شہزاد اور ذوالفقار کا تعلق منڈی بہاء الدین، غلام ربانی اور احسن رضا کا تعلق ضلع گوجرانوالہ، سیف اللہ کا تعلق گجرات، محمد الیاس کا ڈسکہ، عبدالغفور اور طیب کا تعلق سیالکوٹ سے تھا جبکہ جن 4 افراد کی نعشوں کی شناخت نہیں ہو سکی ان میں سے دو کی عمریں 20 سے کم اور دو کی 35 سال کے قریب ہیں۔ علاوہ ازیں کوئٹہ کے علاقے نواں کلی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایس پی انویسٹی گیشن محمد الیاس سمیت 4 افراد جاں بحق ہو گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ایس پی محمد الیاس، اہلیہ اپنے بیٹے اور ان کے بچوں کے ساتھ کوئٹہ آ رہے تھے۔ فائرنگ سے ایس پی سٹی انویسٹی گیشن محمد الیاس، اہلیہ فرزانہ، بیٹا محمد عدیل اور 6 سالہ پوتا عبدالوہاب شہید جبکہ ایک بچی زخمی ہے جسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ فائرنگ کرنے والے ملزم موٹر سائیکل پر سوار تھے۔ دریں اثناء پشاور سے سکولوں اور دیگر سرکاری تنصیبات کو بارودی مواد سے اڑانے والا مبینہ دہشت گرد گرفتار کرلیا گیا، ملزم کئی وارداتوں میں پولیس کو مطلوب تھا۔ محکمہ انسداد دہشت گردی حکام کے مطابق دہشت گرد احمد علی کو یونیورسٹی روڈ سے گرفتار کیا گیا‘ ملزم کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔ سابق صدر آصف علی زرداری، بلاول بھٹو و دیگر سیاسی و مذہبی رہنمائوں نے بھی دہشت گردی کے واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے تربت انتظامیہ کو نعشوں کی شناخت کے عمل کو فوری طور پر مکمل کرنے اور نعشوں کو لواحقین کے سپرد کرنے کے لئے انتظامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ دہشت گردوں کو جلد کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔ گجرات سے نامہ نگار کے مطابق غیرقانونی طور پر ایران کے ذریعے یونان جانے والے گجرات کے نواحی گائوں ٹانڈہ کے علاقہ ڈب کا رہائشی 2 بچوں کا باپ 39سالہ سیف اللہ 20روز قبل گجرات سے کوئٹہ کے راستے تربت، ایران اور یونان جانے کیلئے گیا تھا۔ منڈی بہاء الدین سے نامہ نگار کے مطابق قتل ہونے والے چار افرادکا تعلق منڈی بہاء الدین کے علاقوں ملکوال، ریڑکابالا، چاڑاں والا اور واڑا چامیاں سے ہے، انہیں انسانی سمگلر نے ایک لاکھ روپے میں منڈی بہاء الدین سے یونان لیکر جانے کا جھانسہ دیا اور سنہرے خواب دکھاکر انہیں بلوچستان کے راستہ ایران لیکر جا رہا تھا۔ منڈی بہاء الدین سے تعلق رکھنے والے افراد میں خرم شہزاد ولد عبدالحمید ساکن چاڑاں والا پھالیہ نوید نامی انسانی سمگلرکے ذریعے گیا، ذوالفقار ولد طالب ساکن فضل آباد ریلوے پھاٹک ملکوال کو انسانی سمگلر محمد خان پٹھان، اظہر وقاص ولد صالح منڈی بہاء الدین اور چوتھے کا نام ابھی سامنے نہیں آسکا ہے۔ احسن رضا منہاس ولد عابد حسین عمر 29سال سکنہ موضع رسولنگر تحصیل وزیر آباد کا رہائشی تھا۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق پندرہ افراد میں سے محمد غفور ولد نور احمد اور غفران زاہد ولد زاہد علی دونوں دوست تھے اور ان کا تعلق سیالکوٹ کے تھانہ اگوکی کے گاؤں بھنڈر سے تھا۔ بتایا گیا ہے کہ تیس پینتیس سالہ محمد غفور تین بچوں کا باپ ہے جبکہ غفران زاہد بیس بائیس سال کا کنوارہ تھا۔ دونوں کے قتل کی خبر گاؤں پہنچنے پرگاؤں میں کہرام برپا ہو گیا۔ بتایا گیا ہے کہ بیس سالہ طیب رضا ولد حامد رضا کا تعلق سے قصبہ پنج گرائیں سے تھا، محمد الیاس ولد محمد شریف تحصیل ڈسکہ کے گاؤں گوجرہ کا رہنے والا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ یہ تمام افراد روزگار کے سلسلہ میں ایران کے راستہ بیرون ملک جانا چاہتے تھے۔ صدر مملکت ممنون حسین، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے تربت اور کوئٹہ میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کی ہے اور کہا کہ پولیس اور دیگر افراد پر دہشت گردوں کا حملہ بزدلانہ فعل ہے جسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے بھی دہشت گردی کے واقعات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے تربت میں جاں بحق ہونیوالے 15 افراد کی میتوں کو واپس لانے اور واقعہ کے پس پردہ محرکات کا جائزہ لینے کے لئے کمیٹی قائم کر دی۔ صوبائی وزراء رانا مشہود احمد خاں اور خواجہ عمران نذیر کی سربراہی میں قائم کمیٹی بلوچستان حکومت سے رابطہ کر کے میتیں پنجاب منتقل اور واقعہ کی تحقیقات کر کے تین روز میں وزیر اعلیٰ پنجاب کو رپورٹ پیش کرے گی۔ سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، سیکرٹری پرائمری ہیلتھ کمیٹی، کمشنر لاہور، سی سی پی او لاہور، آرپی او گوجرانوالہ، ڈی جی پی آر پنجاب، ڈی سی لاہور اور ڈی جی پنجاب شہر خموشاں اتھارٹی رابطہ کمیٹی کے ممبر ہوں گے۔ جماعۃ الدعوہ سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے تربت میں 15 افراد کو قتل کرنے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسیاں لسانیت و صوبائیت پرستی پھیلانے کیلئے دہشت گردی کی وارداتیں کر رہی ہیں۔ بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں ’’را‘‘ ملوث ہے۔ غیر ملکی آقائوں سے پیسے لے کر معصوم لوگوں کو شہید کیا جاتا ہے۔ پنجاب حکومت سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ کوئی ٹریول ایجنٹ شامل ہے اس کی تفتیش کررہے ہیں۔ علاوہ ازیں ڈیرہ بگٹی میں سکیورٹی فورسز نے کالوپ سہرانی کے علاقے سے بھاری اسلحہ و گولہ بارود برآمد کرلیا ہے۔ مزید برآں کوسٹل ہائی وے بلوچستان پر کاروان لیویز چیک پوسٹ پر نامعلوم افراد نے حملہ کردیا۔ مسلح افراد نے ٹریلر پر بھی فائرنگ کی جس سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔ لیویز اہلکاروں کی جوابی فائرنگ سے حملہ آور فرار ہوگئے۔ پشاور پولیس نے سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن کے دوران سنگین مقدمات میں مطلوب اشتہاری سمیت 40 جرائم پیشہ عناصر کو گرفتار کرلیا ہے جن کے قبضہ سے اسلحہ، کارتوس اور منشیات برآمد کرلی۔ بنوں کالاخیل میں پانچ کلو بارودی مواد برآمد کرلیا گیا جسے ناکارہ بنا دیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...