کراچی ( کلچرل رپورٹر)اکادمی ادبیات پاکستان کراچی کے زیر اہتمام ملک کے نامور شاعر منیر نیازی کی یاد میں مشاعرے کا انعقاد کیا گیا جس کی صدار ت نامور ادیب شاعر سعیدالظفر صدیقی نے کی۔ جب کے مہمان خاص نامور شاعرہ کھتری عصمت علی پٹیل تھے۔ اس موقع پر سعیدالظفر صدیقی نے کہا کہ منیر نیازی اپنی شاعری میں ایک فضا کیا تشکیل کرتے ہیں۔ ایک ایسی فضا جس میں عناصر فطرت انسان قصبے اور شہر کی عمارتیں ایک دوسرے میںیوں گھل مل جاتی ہیں کہ ایک انوکھی فضا تیار ہو جاتی ہے۔ اس فضا میں ایک عجیب نوعیت کی خواب ناگی ہے۔ ساری چیزوں اسرار کی ایک د ھند چھائی ہوتی ہے ۔ درخط کلام کرتے ہیں راستے مسافروں کا پیچھا کرتے ہیں برسون پھلے گئے مسافر اپنی موجودگی کا احساس دلاتے رہتے ہیں ۔ ریزیڈینٹ ڈائریکٹر قادر بخش سومرو نے کہا کہ منیر نیازی اپنی شاعری میں اس تخلیقی فضا کی تشکیل کرتے ہیں جسے مغربی نقاد طلسمی حقیقت نگاری کا نام دیتے ہیں اور اس حوالے سے لاطینی امریکی تخلیق نگاروں جیسے مورخیں اور گارشامارکیزکو بہت اہمیت دی جاتی ہے۔اس موقع پر جن شعراء نے کلام سنایا ان میں یوسف اسماعیل ، اقبال افسر غوری، سجاد احمد سجاد ، سید مٹھل شاہ ، صدیق رضا۔ عرفان علی عابدی، طاہر سلیم سوز و دیگر شامل ہیں۔
منیر نیازی کی شاعری میں عناصر فطرت کی انوکھی فضا ملتی ہے، سعیدالظفر
Nov 16, 2017