اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدلی سینیٹر مشاہد اﷲ خان نے کہا ہے کہ ہندوکش و ہمالیہ خطے کے ممالک کے درمیان عالمی حدت کے باعث رونما ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کے لوگوں کی زندگیوں اور ان کے ذریعے معاش کو منفی اثرات سے محفوظ رکھنے کے لئے آپس میں (ہر سطح پر تعاون کو فروغ دینا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جرمنی کے دارالحکومت بون میں ’’پہاڑی علاقوں کو موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے رکھنے کے لیے ہندوکش ہمالیہ کے آٹھ ممالک کے درمیان شراکت داری‘‘ کے موضوع پر ایک روزہ بین الاقوامی سیمینارسے خطاب میں کیا۔ یہ سیمینار جرمن حکومت نے انٹرنیشنل ماونٹین ڈویلپمنٹ کے تعاون سے منعقد کیا جس میں ہندوکش ہمالیہ کے آٹھ ممالک جس میں پاکستان، افغانستان، بنگلادیش، بھوٹان، انڈیا، نیپال، میانمار اور چین شامل ہیں، کے اہم سیاسی اور حکومتی نمائندوں نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ تقریب میں افغانستان، بنگلادیش، بھوٹان، انڈیا، نیپال، میانمار اور چین کے سیاسی اور حکومتی نمائندوں نے ان موسمی خطرات پر مزید بات کی ۔
ہندوکش ہمالیہ کا خطہ موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے دوچار ہے،مشاہد اﷲ
Nov 16, 2017