اسلام آباد ( نما ئندہ خصوصی) آئی ایم ایف وفد کے مختلف محکموںسے ایلوایشن مذاکرات کا دور مکمل ہو گیا۔ گزشتہ روز وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کی ٹیم نے براہ راست مذاکرات کیلئے آئی ایم ایف‘ فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں اصلاحات کا مطالبہ کر دیا۔ آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ پاکستان ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرے۔ پاکستان میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف بڑھانے کی ضرورت ہے۔ نجکاری پروگرام پر مؤثر طریقے سے عملدرآمد کیا جائے۔ نقصان میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری یا ان میں اصلاحات کی جائیں۔ آئی ایم ایف نے توانائی سیکٹر میں بھی اصلاحات کا مطالبہ کر دیا۔ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان کو توانائی کے شعبے میں اصلاحات لانی چاہئیں۔ بجلی کی تقسیم و ترسیل کے نظام کو بہتر کیا جائے۔ نیپرا کی طرف سے کئے جانے والے فیصلوں پر فوری عملدرآمد کیا جائے۔ پاکستان مالی خسارہ کم کرنے کیلئے اقدامات کرے۔ پاکستان کو تجارتی خسارے پر قابو پانے کی اشد ضرورت ہے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 22 نومبر کو مکمل ہو جائیںگے۔ پاکستان کی طرف سے 6 سے 7 ارب ڈالر قرضے کی درخواست کئے جانے کا امکان ہے۔
پاکستان ٹیکس نیٹ بڑھائے، وصولیوں کے ہدف میں اضافہ کیا جائے: آئی ایم ایف کا مطالبہ
Nov 16, 2018