اسلام آباد ( محمد نواز رضا / وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمنٰ آئند ہ چند ماہ میں سیاسی افق پر اہم تبدیلیوں کی یقین دہانی کر دھرنا ختم کرنے پر آمادہ ہوئے ہیں دھرنا میں ان کے کنٹینر میں ’’پس پردہ ‘‘ شخصیات کی ملاقاتیں ہوتی رہی ہیں انہوں نے راز داری کو برقرار رکھا ہے تاہم انہوں نے مقتدر حلقوں کی جانب سے رابطوں اور ملاقاتوں کی تصدیق کی ہے مولانا فضل الرحمن ماہ رواں میں اپوزیشن جماعتوں کی از سر نو صف بندی کریں گے اگرچہ اپوزیشن کی کچھ جماعتوں نے مولانا فضل الرحمنٰ کے پلان بی اور سی سے اتفاق نہیں کیا لیکن پلان بی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) عدم شمولیت کے با وجود مولانا فضل الرحمنٰ کی حمایت کر رہی ہے جمعیت علما اسلام ف نے آزادی مارچ میں اپنی قوت کا بھرپور مظاہرہ کر کے جہاں سیاسی دھاک بٹھا دی ہے وہاں مقتدر حلقوں میں بھی جمعیت علما اسلام (ف) کی سٹریٹ پاور کا تسلیم کر لیا گیا ہے مولانا فضل الرحمنٰ کا’’ سیاسی لشکر ‘‘ ڈی چوک کر قبضہ کرنے کیلئے تیار کھڑا تھا لیکن مقتدر حلقوں کی مداخلت پر مولانا فضل الرحمنٰ اپنے کارکنوں کو اسلام آباد سے دور لے گئے ہیں انہوں نے تصادم کی راہ اختیار کرنے کی بجائے ’’مقتدر حلقوں‘‘ کی یقین دہانی کو قبول کر لیا چوہدری برادران چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہی نے دھرنا ختم کرانے میں جہاں اہم کر دار ادا کیا ہے وہاں دونوں جماعتوں کی قیادت کے درمیان قربت میں اضافہ ہو گیا ہے ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمنٰ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے یہ ان کی انتخابی مہم کا حصہ ہے مولانا فضل الرحمنٰ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں نئے دوست اسفندیار ولی ، آفتاب خان شیرپائو اور محمد خان اچکزئی کو تلاش کر لیا ہے جماعت اسلام ایم ایم اے سے عملاً نکل گئی ہے مولانا فضل الرحمنٰ ایم ایم اے کو از سرنو منظم کریں گے۔
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سپیکر پرویز الٰہی نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا نے ’’انڈرسٹینڈنگ‘‘ کے تحت مارچ ختم کیا۔ فضل الرحمنٰ معاملات طے ہونے پر اسلام آباد سے گئے۔ مولانا کو جو دے کر بھیجا وہ ’’امانت‘‘ ہے۔
چند ماہ میں سیاسی افق پر اہم تبدیلیوں کی یقین دہانی پر دھر نا ختم ہوا
Nov 16, 2019