حکمران فریڈم کانوائے لے کر ایل او سی تک جائیں: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران کالی پٹیاں باندھ کر سلطان ٹیپو اور دفتر سے نکل کر آدھا گھنٹہ احتجاج کرکے محمود غزنوی بننے کی کوشش کررہے ہیں۔ غزہ میں تین دن میں 40فلسطینی مسلمانوں کو شہید کردیا گیا ہے۔ مگر دنیا کی طرح 57مسلم ممالک کے حکمران بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ 14ماہ بعد بھی حکمران فیڈر چھوڑنے کو تیار نہیں۔ مہنگائی نے لوگوں کی کمر توڑ دی ہے اور وزراء عوام کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ سراج الحق نے حکمرانوں کومشورہ دیا ہے کہ فریڈم کانوائے لیکر ایل او سی پر جائیں۔ فریڈیم کانوائے اقوام متحدہ اور او آئی سی کے راہنمائوں سمیت انسانی حقوق کی ملکی و عالمی تنظیموں، ریڈ کراس اور ہلال احمر کے نمائندوں پر مشتمل ہو۔ فریڈم کانوائے میں خوراک، ادویات اور ضروریات زندگی کشمیریوں تک پہنچائی جائیں۔ اب تک کی حکومتی خاموشی اس بات کی دلیل ہے کہ حکمرانوں نے بے حمیتی کی چادر اوڑھ رکھی ہے، ان چراغوں میں تیل نہیں ہے، حکمران زندہ لاشیں ہیں۔ مودی چند مہینوں کے اندر کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدل دے گا اور پھر سقوط غرناطہ اور ڈھاکہ کی طرح کشمیر بھی قصہ پارینہ بن جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیر میں ہماری مائوں بہنوں بیٹیوں کی چیخیں آسمان سن رہا ہے مگر ہمارے حکمران بہرے اور گونگے بنے ہوئے ہیں۔ وزیراعظم کی تقریر کے بڑے چرچے ہوئے لیکن اس کا کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔ دوسری طرف مودی لاکھوں ہندوئوں کو کشمیر میں زمین الاٹ کررہا ہے اور تاریخی مقامات کو ہندوئوں کے نام سے منسوب کیا جارہا ہے۔ اگر یہی صورتحال رہی تو آنے والے دنوں میں کشمیر میں ہندو اکثریت میں اور مسلمان دیگر بھارتی ریاستوں کی طرح اقلیت بن کر رہ جائیں گے۔چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری کو امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ٹیلی فون کیا اور سابق صدر آصف علی زرداری کی خیریت دریافت کی۔ ذرائع کے مطابق سراج الحق نے کہا کہ آصف علی زرداری کی خراب طبیعت پر تشویش ہے۔ ان کی صحت یابی کیلئے دعاگو ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ آصف زرداری نے طبی بنیادوں پر ضمانت لینے سے انکار کر دیا ہے۔ آصف زرداری کو ذاتی معالج تک رسائی نہیں دی جا رہی۔

ای پیپر دی نیشن