گلگت بلتستان الیکشن: پی ٹی آئی نے میدان مار لیا، آزاد دوسرے، پی پی تیسرے نمبر پر

گلگت (نوائے وقت رپورٹ) گلگت بلتستان کے الیکشن میں غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج کے مطابق وفاق میں حکمران جماعت تحریک انصاف نے میدان مار لیا۔ جبکہ گلگت بلتستان میں 5 سال تک حکمرانی کرنے والی مسلم لیگ (ن) دو نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکی۔ 23 نشستوں کے مکمل نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے 9 امیدوار فاتح قرار پائے ہیں۔ 7 نشستوں کے ساتھ آزاد امیدوار دوسرے نمبر پر رہے۔ پیپلزپارٹی نے چار اور پی ٹی آئی کی اتحادی جماعت ایم ڈبلیو ایم ایک نشست حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔ جبکہ جے یو آئی (ف) کوئی بھی نشست حاصل نہ کرسکی۔ گلگت بلتستان کے الیکشن 2020 کے غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج کے مطابق جی بی گلگت سے پی پی کے امیدوار امجد حسین 11178 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ آزاد امیدوار سلطان رئیس 8356 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ جی بی 2 گلگت 2سے پی پی کے جمیل احمد 8817 ووٹ لے کر کامیاب رہے۔ تحریک انصاف کے فتح اللہ 6607 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر آئے۔ جی بی 4 نگر1 سے پی پی کے امیدوار محمد امجد 4716 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار محمد ایوب وزیری دوسرے نمبر پر رہے۔ جی بی 5 نگر 2 سے آزاد امیدوار جاوید علی منوا 2570 ووٹوں سے کامیاب ہوگئے۔ ایم ڈبلیو ایم کے حاجی رضوان علی 1850 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ جی بی 7 سکردو1 سے تحریک انصاف کے راجہ زکریا مقبول 5290 ووٹ لیکر کامیاب رہے۔ پی پی کے سید مہدی شاہ 4114 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ جی بی 8 سکردو2 سے ایم ڈبلیو ایم کے محمدکاظم 7534 ووٹ لیکر کامیاب رہے۔ پی پی کے محمد علی شاہ کو 7146 ووٹ ملے۔ جی بی9سکردو 3سے آزاد امیدوار وزیر محمد سلیم 6865 ووٹوں سے کامیاب ہوگئے۔ جی بی 10 سکردو 4 سے آزاد امیدوار راجہ ناصر علی 5129 ووٹ لیکر کامیاب رہے۔ تحریک انصاف کے وزیر حسن 3684 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ جی بی 11 کھرمنگ سے تحریک انصاف کے سید امجد علی 5872 ووٹ لیکر جیت گئے۔ آزاد امیدوار سید محسن رضوی صرف 1396 ووٹ لے سکے۔ جی بی 12 شگر سے تحریک انصاف کے راجہ اعظم خان 9322 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے۔ پی پی کے عمران ندیم کو 7663 ووٹ ملے۔ جی بی 13 استور سے تحریک انصاف کے خالد خورشید 4836 ووٹ لیکر کامیاب رہے۔ پی پی کے عبدالحمید خان دوسرے نمبر پر رہے۔ جی بی 14 استور 2 تحریک انصاف کے شمس الحق 3479 ووٹ لیکر کامیاب اور آمنہ انصاری 3296 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہیں۔ جی بی 15 دیامر1 سے آزاد امیدوار حاجی شاہ 2713 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے۔ جی بی 16دیامر 4سے مسلم لیگ (ن) کے انجینئر محمد انور 4813ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے۔ جی بی 17 دیامر سے تحریک انصاف کے حیدرخان 5389 ووٹ لیکر کامیاب‘ جے یو آئی (ف) کے رحمت خالق 5162 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ جی بی 6ہنزہ سے تحریک انصاف کے عبیداللہ بیگ کامیاب ہوگئے۔ جی بی 21 غذر 3 سے مسلم لیگ (ن) کے غلام محمد 4334 ووٹ لیکر کامیاب رہے۔ پی پی کے ایوب شاہ 3430 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ جی بی 22 گانجھے سے آزادامیدوار مشتاق حسین کامیاب ہوئے۔ جی بی 24 سے پی پی کے محمد اسماعیل 6204 ووٹ لے کر کامیاب رہے۔ پی ٹی آئی کے شمس الدین 5361 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ جی بی 19 غذر 1 سے نواز خان آزاد امیدوار جیت گئے۔ پی پی کے امیدوار دوسرے نمبر پر رہے۔  چلاس میں گلگت اسمبلی کی نشست جی بی اے 15 دیامر 1 کے پولنگ سٹیشنز پر خواتین عملہ نہ پہنچنے سے پولنگ تاخیر کا شکار رہا۔ خواتین قطاروں میں کھڑی ووٹ ڈالنے کی  انتظار کرتی رہیں۔ ریٹرننگ آفیسر کا کہنا ہے کہ پتہ لگوا رہے ہیں کہ عملہ کیوں نہیں پہنچا۔ دوسری جانب گلگت بلتستان کے چیف الیکشن کمشنر راجا شہباز خان نے متعدد پولنگ سٹیشنز کا دورہ کیا ہے اور انتظامات کا جائزہ لیا۔حلقہ جی بی 18 دیامر4  سے تحریک انصاف کے امیدوار گلبرخان 6793 ووٹوں سے کامیاب رہے۔ حلقہ جی بی 20 غذر سے تحریک انصاف کے امیدوار نذیر احمد جیت گئے‘ انہوں نے 5582 ووٹ لیے۔ مسلم لیگ(ن) کے خان اکبر خان 3815 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ جی بی 23 گانچھے 2 سے آزاد امیدوار حاجی عبدالحمید 3666 ووٹ لیکر کامیاب رہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...