اسلام آباد(نا مہ نگار)کوہسار یونیورسٹی میں فروری 2021 میں باقاعدہ کلاسیں شروع ہو جائیںگی جس میں ایم ایس / بی ایس پروگرام اور اے ڈی پی پروگرام کی کلاسیں شامل ہیں، ایف اے ایف ایس سی کا پورا سیٹ اسی طرح جاری رہے گا، بی اے /بی ایس سی کے متبادل اے ڈی پی ڈگری کی کلاسیں جاری رہیںگی، کسی بھی جاری پروگرام اور کورس کی فیس نہیں بڑھائی جائیںگی۔ یہ فیصلے کوہسار یونیورسٹی مری کی سنڈیکیٹ کے پہلے اجلاس میں کئے گئے جو کہ یونیورسٹی ایڈمن بلاک واقع کشمیر پوائنٹ مری منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن راجہ یاسر سرفراز، ایم این اے ترجمان وفاقی حکومت صداقت علی عباسی اور وائس چانسلر ڈاکٹر ندیم عباسی نے کی۔ سنڈیکیٹ کے دیگر ممبرز رکن صوبائی اسمبلی میجر لطاسب ستی ، میڈم عابدہ راجہ ، سابق وفاقی سیکریٹری ظفیر عباسی، وائس چانسلر وقارالنسا یونیورسٹی ، پرو وائس چانسلرز راولپنڈی ویمن یونیورسٹی اور رفاہ یونیورسٹی، متعلقہ نمائندگان ہائر ایجوکیشن کمیشن، صوبائی وزارت فنانس، وزارت قانون اور وزارت تعلیم نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔ سنڈیکیٹ نے یونیورسٹی کے حوالے سے تمام متعلقہ قوانین کی منظوری دی اور ادارے کو باقاعدہ کام کاآغاز کرنے اور داخلے کرنے کی اجازت دے دی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صداقت علی عباسی نے اپنے بیان میں کہا کہ میرا سیاست میں آنے کا سب سے بڑا خواب اپنے حلقے میں تعلیمی ادارے بنانا تھا۔ آج میں اللہ کا بے حد شکر گذار ہوں کہ آج میرے خواب کی تکمیل کا ایک بڑا سنگ میک عبور ہو رہا ہے۔ یونیورسٹی کے قیام کے اعلان کے ساتھ ہی جہاں مقامی آبادی اور تعلیم سے محبت کرنے والوں نے اسکو سراہا اور کئی دہائیوں کے اس مطالبے کو پورا کرنے پر پی ٹی آئی قیادت کو داد تحسین دی۔ جو لوگ اسکے خلاف منفی پروپیگنڈا کرہیں انہوں نے حلقے کو تیس سال تک جہالت کے اندھیروں میں رکھنے والوں سے اتنا بڑا تعلیمی ادارہ کیسے برداشت ہوتا۔ لہذا ہمیں ایسے مسترد شدہ لوگوں کی پرواہ نہیںکرنی چاہیے۔ یونیورسٹی قوانین منظور ہونے کے بعد یہ اپنے فیصلے کرنے میں ایک بااختیار ادارہ بن چکا ہے۔