پیرو میں 11 نومبر کو صدر مارٹن وزکیرا کی معزولی کے بعد عبوری صدر مانوئیل میرینو بھی مستعفی ہو گئے ہیں۔پیرو کے ذرائع ابلاغ کے مطابق میرینو کے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد 2 افراد کی ہلاکت اور 100 سے زائد کے زخمی ہونے کا سبب بننے والے احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے اسمبلی نے بھی ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا جس کے نتیجے میں براہ راست نشریات میں عوام سے خطاب کے ساتھ میرینو نےاستعفی پیش کر دیا ہے۔خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ اسمبلی نے انہیں مستعفی نہ ہونے کی صورت میں معزول کرنے کی دھمکی دی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ "میں عوام سے میرے استعفے کو منظور کرنے کا خواہش مند ہوں۔واضح رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز سے وِزکیرا کے ہزاروں حامی میرینو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے تھے ۔ لیما کے سان مارٹن اسکوائر اور آلبینسے شاہراہ کے مظاہروں میں جھڑپوں کے دوران 2 افراد کی ہلاکت کے بعد کابینہ کے 18 وزرا میں سے 13 وزرا بھی عہدوں سے دستبردار ہو گئے تھے۔میرینو کے استعفے پر عوام نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔