وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے ہمسائیہ ممالک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں تاہم اللہ کے کرم سے پاکستان میں ایسی صورتحال نہیں ہے۔
قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایس او پیز پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے ہمارے ملک کورونا کیسز کی شرح میں چار گنا اضافہ ہو گیا ہے، احتیاط نہ کی تو اسپتال دوبارہ بھر جائیں گے,ہم نے احتیاط نہ کی تو کورونا کیسز میں بہت اضافہ ہوجائیگا.
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بہت زیادہ احتیاط کی ضروری ہے، ماسک کا استعمال لازمی بنانا ہو گا۔ ہمیں کوشش کرنی ہو گی کہ مجمعے والی جگہ پر نہ جائیں.
انہوں نے کہا کہ ہمیں کوشش کرنی ہے کہ لاک ڈاؤن نہ کیا جائے، ہندوستان آج تک لاک ڈاؤن سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نکل نہیں سکا۔
عمران خان نے کہا کہ فیکٹریاں اور دکانوں کو ہم نہیں بند کر سکتے کیونکہ ان سے بہت لوگوں کا روزگار جڑا ہے تاہم وہاں پر ایس او پیز پر عمل درآمد ضروری بنانا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے جس سے کاروبار متاثر نہیں ہوتا اسے بند کرنا ہے، ہم نے سب سے پہلے اپنے جلسے بند کر دیئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گلگلت بلتستان میں جلسوں کے باعث کورونا میں اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شادی ہالز کے اندر شادیوں پر پابندی عائد کر رہے ہیں صرف باہر لوگوں کو تقریبات کی اجازت ہو گی جس میں تین سو لوگوں کو بلانے کی اجازت ہو گی۔
وزیراعظم نے کہا اسکولوں پر ابھی پابندی نہیں لگا رہے، ایک ہفتہ مزید دیکھیں گے اگر وہاں کورونا کیسز میں اضافہ ہوا تو سردیوں کی چھٹیوں کو بڑھا دیں گے۔