آسٹریلوی کار ریسر ریئال ہیرس نے 2015ئمیں ایک مقابلہ جیتنے کے بعد ابتداء کی۔ تاہم اس وقت اس عمل کو بہت زیادہ توجہ حاصل نہیں ہوئی۔ مگر اسی سال ایک اور آسٹریلوی کار ریسر ڈیوڈ رینالڈز نے ریس میں جیت کے بعد شوئی کو انجام دیا۔ یہ ماضی قریب میں کسی بڑے اسٹیج پر شوئی کی پہلی مثال تھی۔بعد ازاں آسٹریلوی موٹو جی پی ریسر جیک ملر عالمی سطح پر شوئی انجام دینے والے ایتھلیٹ بنے۔ انہوں نے 2016ء میں اپنی پہلی موٹو جی پی فتح کے بعد جوتے میں شراب ڈال کر پی تھی۔جوتے میں شراب ڈال کر پینے یا شوئی کے حوالے سے سب سے مقبول نام آسٹریلوی فارمولا ون ریسر ڈینیئل رکیارڈو کا ہے جو 2016ء کے بعد سے اب تک متعدد مرتبہ یہ عمل کر انجام دے چکے ہیں۔تو اگر آپ آسٹریلوی ٹیم کی جانب سے جوتے میں شراب ڈال کر پینے کے عمل کو دیکھ کر حیران تھے تو جان لیجیے کہ آسٹریلویوں کی جانب سے ایسا پہلی بار نہیں ہوا اور شاید نہ ہی ایسا آخری بار ہوا ہوگا۔