لاہور (ندیم بسرا) لیسکو بورڈ آف ڈائریکٹرز نے قومی خزانہ پر ہاتھ صاف کرتے ہوئے ہر اجلاس میں شرکت کے لئے اپنے اعزازیے میں خود ہی ایک سو پچیس فیصد اضافہ کرلیا ہے۔ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے ایک میٹنگ میں آنے کا معاضہ پچیس ہزار روپے سے بڑھا کر ساٹھ ہزار روپے کیا ہے۔ جبکہ بیرون شہر سے آنے پر ہوٹل میں دو راتوں کے قیام کی مد میں فیس پچیس ہزار روپے اور بیرون شہر سے بیس روپے فی کلومیٹر سفری خرچہ علیحدہ سے ہو گا اور ہوائی سفر کی صورت میںاکانومی کلاس کی ٹکٹ دی جائے گی۔ اس طرح لیسکو کے بورڈ کا ہر ڈائریکٹر (ممبر) کا ایک میٹنگ کا خرچ ایک لاکھ روپے سے زائد ہے۔ یوں لیسکو کی ایک میٹنگ کا بجٹ گیارہ لاکھ روپے اور حالیہ دنوں میں ایک روز میں تین سے زائد میٹنگز ہوئیں جس پر تقریباً پنیتس لاکھ روپے تک کا مالی بوجھ قومی خزانہ کو برداشت کرنا پڑا۔ ذرائع کا دعوی ہے لیسکو میں بورڈ کی ایک دن کی میٹنگ تقریباً بیس سے تیس لاکھ روپے میں پڑتی ہے۔ اور ایک ماہ میں اوسطاً دو سے تین بار میٹنگ ہوتی ہے۔ بی او ڈی میں ذیلی کمیٹیاں بھی بنائی گئی ہیں یوں لیسکو کو اوسطاً کروڑوں روپے میٹنگز کی مد میں بورڈکو ادا کرنا پڑ رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق لیسکو کے بی او ڈی نے اپنی 283 ویں اجلاس میں بائیس اکتوبر کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے ذریعے حالیہ اضافہ کیا گیا۔ اس سے قبل حکومت پاکستان نے دو ہزار سولہ میں ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں انہوں نے بورڈ ممبرزکے لئے معاوضہ مقرر کیا تھا، مگر بی او ڈی نے اپنی پاورز استعمال کرتے ہوئے اپنے اعزازیہ میں سوا سو گنا کا اضافہ کردیا ہے۔ لیسکو کا یہ بورڈ وزیر اعظم کے سابق معاون خصوصی تابش گوہر کے کہنے پر بنایا گیا تھا جس میں ان پر الزم تھا کہ انہوں نے کے الیکٹرک (کراچی) کے وہ لوگ بورڈ ممبرز بنوائے ہیں جنہوں نے کے الیکٹرک کو زوال پذیر کیا۔ انہیں الزامات پر وہ علیحدہ ہوئے تھے، مگر ان کے جانے کے بعد وزارت پاور نے کسی بھی بورڈ ممبرز کو مانیٹر نہیں کیا جس کا نتیجہ یہ از خود اضافہ کی صورت میں نکلا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے اس سے قبل بورڈ آف ڈائریکٹرز (لیسکو) میں یہ پریکٹس ہوتی رہی کہ ماضی کے چئیرمین اور بورڈ ممبرز میٹنگ کرنے کے کوئی معاوضہ وصول نہیں کرتے تھے۔
اجلاس میں شرکت،لیسکوڈائکٹر ز نے اپنا اعزاز125فیصد بڑھا لیا
Nov 16, 2021