لاہور(سپورٹس رپورٹر) سابق چیف سلیکٹر اظہر خان نے کہا ہے کہ ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں بابر اعظم نے اچھی کپتانی کی چونکہ وہ زیادہ تجربہ کار نہیں اور ابھی سیکھنے کے مراحل سے گزررہے ہیں۔ اس کے باوجود ورلڈکپ میں آئی سی سی کی ٹیم کا کپتان بننا ان کی صلاحیتوں کا اعتراف ہے۔ متحدہ عرب امارات میں ہونے والے ٹورنامنٹ میں سب سے بہتر چیز ٹیم کا کامبی نیشن رہا، ٹیم میں فاسٹ باؤلرز بھی موجود تھے، سپنرز اور آل راؤنڈرز بھی نظر آئے جبکہ سپیشلسٹ بیٹرز بھی اپنا کردار نبھا رہے تھے ۔ایک کپتان کے لیے ٹیم کامبی نیشن سب سے اہم ہوتا ہے۔ ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں ٹاس کے عمل دخل کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ بابر اعظم خوش قسمت بھی رہے کیونکہ ٹاس جیتنے کے بعد ان کے پاس ہدف کے تعاقب میں جانے کا آپشن موجود تھا اور یو اے ای میں بعد بیٹنگ نسبتاً آسان تھی۔ تاہم سیمی فائنل میں بابر اعظم نے بحیثیت کپتان کچھ غلطیاں ضرور کیں۔ باؤلرز کا استعمال بہتر ہو سکتا تھا، کس باؤلر کو کہاں اور کتنا استعمال کرنا ہے اس حوالے سے بہتر فیصلوں کی ضرورت تھی۔ بابر اعظم کی کپتانی میں سب سے اچھی بات یہ ہے کہ ان کی ذاتی کارکردگی خراب نہیں ہوئی کپتان بننے کے بعد بھی وہ تسلسل سے رنز کر رہے ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ کپتانی کی ذمہ داری ان کی بیٹنگ پر اثر انداز نہیں ہو رہی۔