بھارتی حکومت نے 19 نومبر سے بالآخرکرتارپور راہداری کھولنے کا اعلان کردیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی کے سکھ ارکان پارلیمنٹ نے وزیراعظم نریندر مودی سے کرتارپور راہداری کھولنے کی درخواست کی تھی۔رپورٹس کے مطابق بھارت میں سکھوں کی تمام تنظیموں نے بھی راہداری کھولنے کے لئے حکومت پر دباؤ ڈالا تھا۔بھارت نےکورونا کو وجہ سے 16 مارچ 2020 کو کرتارپور راہداری بند کردی تھی۔سربراہ پاکستان متروکہ وقف املاک بورڈ ڈاکٹر عامر کا کہنا ہے کہ بھارت کی طرف سے سرکاری طور پر تاحال مطلع نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کرتارپور راہداری برائے امن کی دوسری سالگرہ منائی گئی۔اس مو قع پرترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار احمد نے کہاکہ پاکستان نے 9 نومبر 2019 کو کرتارپور راہداری برائے امن کا افتتاح کیا ۔ ہم اس کی دوسری سالگرہ منا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اس موقع پر پاکستان کے بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کی پالیسی کی تجدید کرتے ہیں ، کرتار پور راہداری گرونانک کے نام لیواؤں کو پاکستان میں گردوارہ دربار صاحب کرتارپور تک بغیر ویزا رسائی کی سہولت فراہم کرتی ہے ۔سال بھر ، ہفتے میں ساتوں روز 5 ہزار سے زائد یاتری کرتار پور کا دورہ کر سکتے ہیں۔
عاصم افتخار احمد نے کہا کہ اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کرتار پور کو امید کی راہداری قرار دیا ہے۔انہوں نے کرتار پور راہداری کو پاکستان کی اقدار کے فروغ کا خصوصی اقدام ، بین المذاہب ہم آہنگی ، پرامن بقائے باہمی اور برداشت کے عزم کا عکاس قرار دیا ۔
ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار احمد نے کہا کہ یہ پاکستانی سکھ ورثے کا قابل فخر ثبوت ہے۔