عمران کو 4 گولیاں لگنا ثابت ہو جائے استعفیٰ دے دوں گا: رانا ثناء

Nov 16, 2022


اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+نوائے وقت رپورٹ) وزیر داخلہ رانا ثناءاللّٰہ نے عمران خان سے متعلق اپنا دعویٰ غلط ثابت ہونے پر استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ رانا ثناءاللّٰہ نے کہا کہ وہ آج بھی اپنی بات پر قائم ہیں کہ عمران خان کو چار گولیاں نہیں لگیں۔ عمران خان کے زخموں کی تحقیقات کےلئے آزاد میڈیکل بورڈ بنایا جائے۔ اگر عمران خان کو 4 گولیاں لگنا ثابت ہوجائے تو وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے۔ اگر میری بات درست ثابت ہو جائے تو عمران خان سیاست چھوڑ دیں۔ ارشد شریف قتل کیس پر رانا ثناءاللّٰہ نے کہا کہ انہیں 6 آدمی مل جائیں تو وہ 6 گھنٹوں میں حقائق سامنے لے آئیں گے۔ تفتیش کے لیے ہمیں فیصل واوڈا، مراد سعید، طارق وصی، سلمان اقبال، وقار اور خرم تفتیش کے لئے مل جائیں تو وہ سارے حقائق سامنے لے آئیں گے۔ آزاد میڈیکل بورڈ بنے اور عمران کے زخموں کا جائزہ لے ہمیں اس لمحے کا بھی پتا ہے جب وہاں فائرنگ ہوئی ایک ہی بندہ تھا جس نے ایک برسٹ فائر کیا، سب سے زیادہ ڈر مجھ سے عمران کو لگتا ہے مجھے ہتھکڑیاں پہنانے کا کہتے ہیں ہتھکڑیاں تو انہوں نے پہلے بھی میرے ہاتھ میں ڈالی تھیں، اللہ سے بڑی کوئی طاقت نہیں، عمران خان اسلام آباد جتھے کے ساتھ آئے تو بھرپور جواب دیں گے۔ اسلام آباد کا کمپرومائز ہونا پاکستان کا کمپرومائز ہونا ہے، ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ ان کے لانگ مارچ کی حالت پتلی ہو گئی ہے۔ شاہد ہماری تیاریاں دھری کی دھری رہ جائیں، مجھے ہتھکڑیاں ڈالنے کی پی ٹی آئی کی خام خیالی ہے۔ انہوں نے دو چیزوں کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی ہے۔ یہ لوگ آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازعہ بنانا چاہتے ہیں، یہ پہلا لانگ مارچ ہے جو پولیس کی حفاظت میں ہے۔ حکومت کروا رہی ہے اور کامیاب نہیں ہو رہا۔ لانگ مارچ ناکام ہو رہا ہے۔ لانگ مارچ ایک روز میں اسلام آباد راولپنڈی پہنچ سکتا ہے، یہ بندہ وزیر آباد حملے کی جھوٹی ایف آئی آر درج کروانا چاہتا ہے۔ ثبوت کے بغیر کوئی شخص ایف آئی آر درج نہیں کرا سکتا، یہ خود تماشا بنے گا۔ پیسے دے دے کر لوگوں کو بلا رہے ہیں، یہ قوم کو تماشا بنانا چاہتا ہے۔ خود تماشا بنے گا، ہم تنظیمی طور پر کوشش کر رہے ہیں کہ تصادم نہ ہو، انہوں نے تصاویر، پریس کانفرنس پہلے کیس ایف آئی آر درج کرانے کے بعد میں گئے۔ فائرنگ کرنے والا شخص رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے۔ سیاستدانوں کے خلاف تقاریر ہوئی ہیں، سیاستدان ایک دوسرے پر تنقید کرنے میں آزاد ہوتے ہیں یہ روز روز ادارے کی تضحیک کرتا ہے۔ 
رانا ثناء

مزیدخبریں