اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نیٹ نیوز) چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ موجودہ سیاسی اور معاشی صورتحال کے سبب ٹیکس وصولیاں کم ہوسکتی ہیں۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کو بریفنگ میں عاصم احمد نے کہا جولائی سے اکتوبر تک 2149 ارب روپے کا ٹیکس جمع کیا گیا، 2144 ارب روپے کا ٹیکس ہدف مقرر تھا، سیلز ٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹی کا ہدف پورا نہیں ہو سکا، تاہم انکم ٹیکس کا ہدف حاصل کر لیا گیا ہے۔ اس سال درآمدات 17 فیصد کم ہوں گی۔ مہنگائی اور شرح سود بڑھنے سے ٹیکس وصولیاں کم ہوسکتی ہیں۔ روپے کی قدر میں کمی سے ٹیکس محاصل کم ہوسکتے ہیں۔ جی ڈی پی کی شرح کم ہونے سے ٹیکس وصولیاں کم ہوں گی۔ فی الحال نئے ٹیکسز لگانے کی تجویز نہیں ہے۔ آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری، آئی ایم ایف کارکردگی سے مطمئن ہے۔گوجرانوالہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک وفد نے سینئر نائب صدر ہمیس گلزار مغل کی قیادت میں ایف بی آر کے چیئرمین عاصم احمد سے ملاقات کی۔ ممبر کسٹمز آپریشنز مکرم جاہ انصاری نے بھی شرکت کی۔ جی سی سی آئی کے نمائندوں نے اپنے ارکان کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالی جن میں سیلز ٹیکس ریفنڈز کی جلد ادائیگی، موٹرز سکریپ کی درآمد، سٹیٹ بینک کے ایف ای ریگولیشنز کی وجہ سے ان کے سامان کی کلیئرنس میں تاخیر اور ایلومینیم سکریپ کی درآمد پر 100 فیصد کیش مارجن کی پابندی شامل ہیں۔ چیئرمین نے جی سی سی آئی کے ممبران خصوصاً برآمدات سے متعلق یونٹس کو درپیش تمام مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔