اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی صدارت میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت قومی صحت کی طرف سے 262 ادویات کی خوردہ قیمتوں میں اضافہ کے بارے میں سمری پر غور کیا گیا۔ ان ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کی سفارش ڈی پی سی نے ہارڈ شپ کیٹگری کے تحت کی تھی، ای سی سی نے سمری پر غور کے بعد اس کی منظوری نہیں دی اور وزارت قومی صحت کو ہدایت کی کہ وہ منگل کو اجلاس میں سمری لائے اور اس سمری میں قیمتوں میں اضافے کے بارے میں مناسب میکنزم اختیار کیا جائے اور سفارشات پیش کی جائیں۔ رابطہ کمیٹی نے قومی صحت کی وزارت کو یہ ہدایت کی بھی کی کہ وہ تمام صوبائی محکمہ صحت کے ساتھ بھی مشاورت کرے، صنعت کے مفادات کے ساتھ ساتھ بیمارصارفین کے مفادات کو بھی پیش نظر رکھا جائے جو پہلے ہی افراط زر کے دباو¿ کا شکار ہیں۔ وزارت صنعت و پیداوار کی طرف سے دو لاکھ میٹرک ٹن یوریا کھاد کی درامد کی سمری پر غور کیا گیا۔ ای سی سی نے فیصلہ کیا کہ یوریا کھاد کی درامد کے لیے 'حکومت کی سطح پر حکومت ' کے ذر یعے درامد کے آپشن کی تلاش کی جائے گی۔ پٹرولیم ڈویژن کے پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے 42 کروڑ 37 لاکھ روپے کی تکنیکی کی گرانٹ کی بھی منظوری دی گئی۔