ہائیکورٹ،سموگ پر قابو پانے لیلئےنجی وسرکاری تعلیمی ادارہے ہفتے کو بند کرنے کا حکم

لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ تدارک کیس میں جوڈیشل کمیشن کی وزیر اعلیٰ سے جمعہ کو ملاقات کی ہدایت کر دی۔ مزید سماعت 17 نومبر کو ہوگی۔ عدالت نے حکم دیا کہ ہفتے کے روز سکول کالجز مکمل طور پر شٹ ڈاﺅن ہوں جبکہ ورک فرام ہوم کی پالیسی پر عملدرآمد کروایا جائے۔ عدالت ریمارکس دیئے کہ لاہور اور اس کے گرد ونواح میں کچرے کے ڈھیر ہیں، ایک ایونٹ کریں کہ اتوار یا کسی روز سکولوں کے بچوں کو بلا کر کچرا اٹھائیں، یہ پوری دنیا میں ہوتا ہے۔ عدالت نے مزید ہدایت کی ہے کہ کلین لاہور کے نام سے ایونٹ شروع کرسکتے ہیں۔ کمشنر لاہور کی جانب سے لیگل ایڈوائزر صاحبزادہ مظفر علی نے رپورٹ جمع کروا دی۔ رپورٹ کے مطابق ننکانہ اور شیخوپورہ میں فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے کے واقعات رپورٹ ہوئے۔ ننکانہ صاحب اور شیخوپورہ کے پٹواری، گرداور، سمیت دیگر کو معطل کردیا گیا۔ سائیکلنگ کو فروغ دینے کیلئے لاہور میں استنبول چوک سے لے کر مال روڈ تک گرین لائن بنا دی گئی۔ ایل ڈی اے، واسا اور پی ایچ اے کے درجہ چہارم کے ملازمین کو الیکٹرک سائیکلیں دینے کیلئے تجاویز نگران وزیر اعلیٰ کو بھجوا دی گئیں۔ سموگ کے تدارک کیلئے ہرممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ دوسرے اضلاع کی نسبت لاہور میں سموگ پر بہتر کام ہو رہا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ کمشنر لاہور ذاتی دلچسپی لے رہے ہیں، عدالت نے ایل ڈی اے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ یہ بتائیں کہ لاہور میں جاری ترقیاتی منصوبے کب تک مکمل ہونگے؟۔ ایل ڈی اے نے بتایا کہ 90 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے آئندہ سماعت پر اس حوالے سے رپورٹ پیش کردیں گے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...