اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) نگران وفاقی کابینہ نے سعودی عرب اور قطر کے ساتھ دوطرفہ سرمایہ کاری معاہدوں پر مذاکرات، حج پالیسی 2024 میں ترامیم، ہارڈ شپ حج کوٹہ میں کمی، ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو یوریا کھاد کی بین الاقوامی مارکیٹ سے خریداری پر پیپرا رولز سے استثنیٰ دینے، جمہوریہ کانگو، ملاوی، زیمبیا، زمبابوے اور جمہوریہ کرغز کو بزنس ویزا لسٹ میں شامل کرنے کی منظوری دے دی۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس یہاں منعقد ہوا۔ وفاقی کابینہ نے سرمایہ کاری بورڈ کی سفارش پر سعودی عرب اور قطر کے ساتھ دو طرفہ سرمایہ کاری معاہدوں پر مذاکرات کرنے کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2024 میں ترامیم کی منظوری دی جن کے تحت سرکاری اور نجی سکیمز کا غیر استعمال شدہ سپانسر شپ کوٹہ سعودی عرب حکومت کو واپس کردیا جائے گا۔ مزید برآں سعودی حکومت کے قوانین کے مطابق حج گروپس آرگنائزرز کے مالی انتظامات کے حوالے سے ایک فول پروف مانیٹرنگ سسٹم کا نفاذ عمل میں لایا جائے گا۔ اس کے علاوہ نئی حج پالیسی کے مطابق 10 سال سے کم عمر بچے بھی حج کا فریضہ ادا کر سکیں گے۔ نجی حج سکیمز میں 80 سال سے زائد افراد کے لئے خدمت گار ساتھ رکھنے کی شرط میں نرمی کی جائے گی تاہم حج گروپ آرگنائزرز حاجی کے ساتھ ایک معاہدہ کرے گی جس کے تحت سعودی عرب میں قیام کے دوران مقامی معاون کی خدمات حاصل کی جائیں گی، اس نکتہ کو سروس کی فراہمی کے معاہدے میں شامل کیا جائے گا اور اس کی خلاف ورزی پر حج گروپ آرگنائزر کو جرمانہ اور بلیک لسٹ کیا جا سکے گا۔ مزید برآں وفاقی کابینہ نے ہارڈ شپ حج کوٹہ میں کمی کی منظوری دے دی۔ مقامی معاونین کے کوٹہ کا 50 فیصد ان پاکستانی طلباء کے لئے مختص کیا جائے گا جو سعودی عرب کی مقامی یونیورسٹیوں میں زیرِ تعلیم ہیں، ان طلباء کی تعیناتی ویلفیئر سٹاف کے طور پر کی جائے گی۔ وفاقی کابینہ نے اپنے گذشتہ اجلاس میں حج پالیسی 2024 میں مزید بہتری لانے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس کی سفارشات پر حج پالیسی 2024 میں مذکورہ بالا ترامیم کی گئی ہیں۔ وفاقی کابینہ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی سفارش پر بینکوں کے ان وِنڈ فال منافع، جو انہوں نے سال 2021 اور سال 2022 میں زر مبادلہ کے لین دین سے حاصل کیا، پر 40 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی منظوری دے دی۔ فنانس ایکٹ 2023 کے تحت انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں سیکشن 99D متعارف کرایا گیا ہے جس کے تحت ونڈ فال منافع پر وِنڈ فال ٹیکس لاگو ہوگا۔ وفاقی کابینہ نے وزارت تجارت کی سفارش پر ٹریڈ آرگنائزیشنز کے ریگولیٹرز کے احکامات کے خلاف اپیل سننے ، امپورٹ پالیسی آرڈر 2022 اور ایکسپورٹ پالیسی آرڈر 2022 کی شرائط میں چھوٹ اور نرمی کے لئے ایک کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دے دی۔ وفاقی وزیر تجارت اس کمیٹی کے کنوینئر ہوں گے جبکہ دیگر ممبران میں وفاقی وزیر قانون اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی شامل ہوں گے۔ وفاقی کابینہ نے وفاقی وزارتِ داخلہ کی سفارش پر ڈیمو کریٹک ریپبلک آف کانگو، ملاوی، زیمبیا، زمبابوے اور جمہوریہ کرغز کو بزنس ویزہ لسٹ میں شامل کرنے کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے وفاقی وزارتِ داخلہ کی سفارش پر 18 افراد کا نام ای سی ایل سے نکالنے اور 9 افراد کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ نے وفاقی وزارتِ امور کشمیر اور گلگت بلتستان کی سفارش پر جموں و کشمیر اسٹیٹ پراپرٹی بجٹ برائے مالی سال 24۔2023 کی منظوری دے دی، رواں سال کے لئے بجٹ 267.590 ملین روپے رکھا گیا ہے۔ وفاقی کابینہ نے وفاقی وزارت برائے بحری امور کی سفارش پر بحری جہازوں کی محفوظ اور ماحول دوست ری سائیکلنگ کے لئے ہانگ کانگ بین الاقوامی کنونشن2009 پر دستخط اور اس حوالے سے الحاق کے معاہدے کا ڈرافٹ تیار کرنے کی منظوری دے دی۔ اس کنونشن کے تحت پاکستان بحری جہازوں کی ری سائیکلنگ کے لئے قانون سازی کرے گا اور اس حوالے سے متعلقہ اہلکاروں کو تربیت دی جائے گی اور استعداد کار بڑھائی جائے گی۔ مزید برآں اس کنونشن کے تحت بحری جہازوں کی ری سائیکلنگ کے دوران کسی بھی خطرناک مواد کو ٹھکانے لگانے کے لئے متعلقہ ٹیکنالوجیکل آلات کا حصول بھی یقینی بنایا جائے گا۔ علاوہ ازیں شپ ری سائیکلنگ کی صنعت سے وابستہ مزدوروں کا تحفظ بھی یقینی بنایا جاسکے گا، اس سے پاکستان کی شپ ری سائیکلنگ کی صنعت کو بھرپور فائدہ ہوگا۔ وفاقی کابینہ نے کابینہ سیکرٹریٹ کی سفارش پر ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو 200,000 میٹرک ٹن یوریا کی بین الاقوامی مارکیٹ سے خریداری کے لئے پبلک پرکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی رولز2004 کے رول نمبر 8، 13، 35، 38اور 40 سے استثنیٰ دینے کی منظوری دی۔