سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کی جانب سے آٹھ فروری کو انتخابات کے انعقاد کے اعلان کے بعد ملک میں سیاسی جماعتوں میں ہلچل دیکھنے میں آرہی ہے۔ سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن کی جانب سے اٹھ فروری کے انعقاد کے اعلان کے بعد بے یقینی کی کیفیت سے باہر نکل آئی ہیں اور اب یونین کونسل کی سطح پر ان جماعتوں کی جانب سے مختلف سیاسی سرگرمیاں اپنے عروج پر پہنچ رہی ہیں۔ سیاسی جماعتیں اپنے دفاتر کا افتتاح کر رہی ہیں جبکہ ملکی سطح پر سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کے ساتھ انتخابی اتحاد بنانے میں جت گئی ہیں۔ یوں لگ رہا ہے کہ جیسے سیاسی جماعتوں کو الیکشن نہ ہونے کا یقین تھا اور اب اچانک سے الیکشن ڈے کا نقارہ بجتے ہی بہت تیزی سے اس کے حوالے سے اقدامات کو مکمل کر رہی ہیں ۔ ملتان میں بھی سیاسی جماعتیں اپنے امیدواروں کو میدان میں لانے کے لیے تیزی سے اقدامات کر رہی ہیں۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے امیدواروں کو اپنی درخواستیں جمع کرانے کی ہدایات جاری کی گئی جس کے بعد ملتان سے صوبائی اور قومی اسمبلی کے امیدواروں ٹکٹ مسلم لیگ ن نے اپنی درخواستیں قیادت کو جمع کرا دی ہیں ۔ملتان میں صوبائی اسمبلی کی ایک نشست کم ہو گئی ہے جس کے بعد ملتان کے ایک صوبائی حلقہ پی پی 213 کو مکمل طور پہ ختم کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح قومی اسمبلی کے حلقہ جات کے نمبروں کو بھی تبدیل کر دیا گیا ہے اب شہری حلقے این اے 149 اور 150 پر مشتمل ہوں گے جبکہ ملتان صدر کے دیہی حلقے این اے 148 اور 151 پر مشتمل ہوں گے۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدواران قومی اسمبلی کے حلقوں کے لیے 149 میں سابق ایم این اے شیخ طارق رشید مخدوم جاوید ہاشمی عاصم ڈیہڑ نے اپنی درخواستیں اعلی قیادت کے پاس جمع کرا دی ہیں اسی طرح این اے 150 سے رانا محمود الحسن ، شیخ طارق رشید، سعد کانجو اور عامر سعید انصاری نے اپنی درخواستیں جمع کرائی ہیں اسی طرح دیہی علاقوں پر مشتمل حلقہ این اے 148 سے مسلم لیگ ن کے ملک احمد حسین ڈیہڑ اور بریگیڈیئر قیصر نے اپنی درخواستیں جمع کرائی ہیں اسی حلقہ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی متوقع امیدوار ہونگے۔جبکہ حلقہ این اے 151 سے ملک عبدالغفار ڈوگر مسلم لیگ ن کے امیدوار کے طور پر اپنی درخواست جمع کرا چکے ہیں صوبائی حلقہ جات میں بھی ملک آصف رفیق رجوانہ شاہد محمود خان، ملک انور علی، حاجی احسان الدین قریشی، میاں عامر سعید انصاری ، میاں عامر منظور انصاری، رانا اقبال سراج ،رانا شاہد الحسن، سلمان نعیم، چوہدری عبدالوحید ارائیں، ملک محمد علی کھوکھر، شہزاد مقبول بھٹہ، رانا طاہر رزاق، بریگیڈیئر قیصر مہے، چودھری زاھد مسعود اور سردار مرغوب کیتھران سمیت دیگر نے اپنی درخواستیں جمع کرا دی ہیں۔ اس وقت ان امیدواروں کا آپس میں ہی زبردست مقابلہ ہے اور ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ٹکٹ نہ ملنے پر بعض امیدوار آزاد حیثیت سے بھی الیکشن میں حصہ لے سکتے ہیں۔ دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدواران نے بھی اپنی اپنی انتخابی مہم شروع کر رکھی ہے ملتان میں سید یوسف رضا گیلانی اور انکے صاحبزادگان سید عبدالقادر گیلانی ،سید علی موسیٰ گیلانی اور علی حیدر گیلانی کافی متحرک ہیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے سابق اراکین قومی و صوبائی اسمبلی تاحال منظر عام سے غائب ہیں۔ پی ٹی آئی جنوبی پنجاب کے سابق صدر و سینیٹر عون عباس بپی کی جانب سے پارٹی چھوڑنے کے اعلان کے بعد پی ٹی آئی نے مخدوم شاہ محمود قریشی کے قریبی رشتے دار و سابق صوبائی وزیر معین ریاض قریشی کو پاکستان تحریک انصاف جنوبی پنجاب کا صدر مقرر کردیا گیا ہے مگر نوٹیفیکیشن جاری ہونے کے باوجود انکی جانب سے تاحال کوئی سرگرمی دکھائی نہیں دی اور وہ بھی سیاسی منظرنامے سے غائب دکھائی دیتے ہیں۔