لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان علماء کونسل کی اپیل پر ملک بھر میں یوم استحکام پاکستان منایا گیا۔ علماء و خطباء نے نماز جمعہ کے خطبات میں دہشت گردی، انتہاپسندی، مذہبی منافرت کے خاتمے پر زور دیا اور ریاستی اداروں سے اپیل کی کہ سوشل میڈیا پر ایسی تمام ویب سائٹس کو بلاک کیا جائے جو تشدد و منافرت اور بے حیائی پھیلانے اور توہین رسالت و توہین مذہب کا باعث بن رہی ہیں۔ توہین مذہب کے مواد کو روکنے کیلئے حکومت کو ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے ہوں گے، اس مقصد کیلئے چاہے فائر وال لگائی جائے یا وی پی این کے استعمال پر پابندی عائد کی جائے۔ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے، ایک اسلامی معاشرے کو مادر پدر آزاد نہیں ہونا چاہئے، کیونکہ اسلام نے ہمیں حدود اللہ کا پابند بنایا ہے، ہمیں یہ پابندی دل وجان سے قبول ہے۔ بہت سے اسلامی ممالک میں ایسی ویب سائٹس پر پابندی ہے، ہمیں اپنی نسل نو کو بچانا ہے تو ہمیں بھی اس جانب آگے بڑھنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار لاہور میں چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی و دیگرنے خطبات جمعہ میں کیا۔ علماء نے کہا کہ حضور اکرم سے محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے، توہین رسالت و توہین مذہب کسی صورت قابل قبول نہیں، ماڈرنزم کے نام پر سوشل میڈیا کی مختلف ویب سائٹس پر توہین آمیز مواد کی تشہیر کا سلسلہ ہماری نسلوں کے ایمان تباہ کررہا ہے۔ ایسی ہی بیہودہ ویب سائٹس کے ذریعے نوجوان جانے انجانے میں توہین کے مرتکب ہورہے ہیں۔ ایک سوچیں سمجھی سازش کے تحت پاکستان کو مختلف سازشوں کے ذریعے کمزور کرنے کی کوششیں ہورہی ہیں، فحش ویب سائٹس کے ذریعے نوجوانوں کو بے راہ روی کا شکار بنانا بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ ہمیں اپنی نسل نو اور اس کے ایمان کی حفاظت کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ نماز جمعہ کے بعد چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی نے بحریہ ٹاون میں نماز استسقاء پڑھائی جس میں ہزاروں شہریوں نے شرکت کی۔ نماز کے بعد باران رحمت کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔
یوم استحکام پاکستان منایا گیا، توہین رسالت و مذہب کسی صورت قبول نہیں :طاہر اشرفی
Nov 16, 2024