سری نگر (آئی این پی + کے پی آئی) مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی پولیس کے منشیات کی سمگلنگ اور فروخت میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ حالیہ واقعے میں جموں میں منشیات کے گروہ میں ملوث بھارتی پولیس کانسٹیبل کو ہیروئن فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، یہ حیرت انگیز بات ہے کہ منشیات کا یہ گروہ جموں کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اور اسپتال سے آپریٹ کر رہا تھا۔منشیات کے انسداد کے ادارے کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ گرفتار پولیس اہلکار ایک ایسے گروہ کا حصہ تھے جو نوجوانوں کو نشے کا عادی بنا کر فائدہ اٹھا رہا ہے، جس سے علاقے میں زیادہ مقدار لینے کے کیسز بھی بڑھ رہے ہیں۔دوسری جانب سرینگر میں سڑک کے ایک حادثے میں 2 نوجوان جاں بحق ہو گئے ہیں ۔ شہر کے علاقے بٹہ مالومیں ٹینگ پورہ بائی پاس کے مقام پر سڑک پر ایک حادثے میں دو کشمیری طالب علم جاں بحق اور ایک زخمی ہو گیا ۔ ضلع بارہمولہ کے صدربل پلہالن پٹن علاقے میں جمعہ کی صبح "ہٹ اینڈ رن کے ایک واقعے میں بزرگ شہری کی موت ہوگئی ۔ تیز رفتاری گاڑی نے بزرگ شہری نذیر احمد صوفی ساکنہ پلہالن کو زوردار ٹکر ماری جسکے نتیجے میں شہری کی موت ہوگئی۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے جموں وکشمیر میں سرکاری ملازمتوں پرغیر کشمیریوں بھرتی کی مودی حکومت کی پالیسی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے کشمیری نوجوانوںمیں مایوسی پھیل رہی ہے ۔ محبوبہ مفتی نے سرینگر میں ایک بیان میں کشمیر ی نوجوانوں کے مستقبل پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ حل طلب تنازعہ کشمیر کی وجہ سے پہلے کشمیریوں کو شدید مشکلات کاسامنا ہے اور مودی حکومت کی امتیازی اور کشمیر دشمن پالیسیوں کے باعث لاکھوں انتہائی باصلاحیت اور اعلی تعلیم یافتہ کشمیری نوجوان اپنی کو انکے جائز حقوق اور ملازمتوں کے مواقع سے محروم کر دیاہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کشمیری نوجوانوں کو یکساں مواقع فراہم کرنے کے بجائے، انہیں انکے بنیادی حقوق سے ہی محروم کیاجارہاہے ۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کشمیریوں کی اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کو دبانے کیلئے کشمیر مخالف ہندوتوا پالیسی پر عمل درآمد اور فوجی طاقت کا وحشیانہ استعمال کر رہی ہے۔حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں بھارت کو اپنے فرقہ وارانہ ایجنڈے پر عمل درآمد کرنے سے روکے اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے عملی اقدامات کرنے پر زوردے۔