لندن ( فیصل ادریس بٹ سے) وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں سنگین نوعیت کی دھمکیاں اور سیاستدانوں و اہم پاکستانی شخصیات کا گھیراؤ و بدتمیزی کرنے کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے جس میں مخصو ص سیاسی جماعت کے لوگ ملوث ہیں اور ایسا اسلئے ہوتا ہے کہ اعلی قیادت ان واقعات کو پلان کرکے ان پر عمل کرواتی ہے لندن اور پاکستان میں ان کے تانے بانے ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔جبکہ وفاقی وزیر دفاع پر لندن میں چاقو سے قاتلانہ حملہ کے واقعے سمیت سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر پی ٹی آئی کے کارکنوں و رہنمائوں کے حملے و گھیراؤ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی راہ ہموار ہوگئی، برطانوی حکومت کی جانب سے حکومت پاکستان کومستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کی یقین دہانی جبکہ مذکورہ واقعات میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا عندیہ دیدیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق لندن میں پی ٹی آئی کے رہنمائوں زلفی بخاری، ملیکہ بخاری اور اظہر مشوانی ودیگر کی جانب سے ایک مخصوص گروہ جن میں شایان علی، سارہ میر ودیگر کی سرپرستی کا الزام ہے اور اس گروہ کو ایوین فیلڈ میں شریف قیادت کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے لئے استمعال کئے جانے کا الزام بھی ہے ۔ 25اکتوبر 2024 کو ریٹائر سابق چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ پر لندن میں مڈل ٹیمپل میں ایک تقریب کے بعد باہر نکلنے پر پی ٹی آئی حامیوںکے ہجوم نے حملہ کیا گیا تھا۔ اس واقعے کے ایک ہفتے بعد خواجہ آصف کو لندن میں ٹرین سے اترتے دھمکی دی گئی۔ جس پر خواجہ آصف نے لندن پولیس کو رپورٹ کی۔ دوسری جانب پاکستانی ہائی کمیشن نے برطانوی حکومت کو بھی اس معاملے پر آگاہ کرتے ہوئے ان معاملات میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ پاکستان میں بھی وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے ایسے لوگوں کی شہریت منسوخ کرنے، پاسپورٹ بلاک کرنے سمیت دیگر اقدامات کا فیصلہ ہوا ہے۔
سیاستدانوں، اہم شخصیات پر حملے، مخصوص جماعت کی اعلیٰ قیادت پلان کرتی ہے: خواجہ آصف
Nov 16, 2024