سموگ کے خاتمہ کیلئے ماحول دوست ٹرانسپورٹ کا فروغ ضروری ہے

Nov 16, 2024

سلطان حمید راہی 
ملک کی فیکٹریوں کی چمنیوں سے نکلنے والا دھواں اگر معاشی ترقی کا موجب ہے تو دوسری طرف یہ دھواں انسانوں جانوروں کا قاتل بھی بن چکا ہے گزشتہ 20سال سے لگائی جانے والی فیکٹریوں میں ٹریٹمنٹ پلانٹ نام کی کوئی چیز نہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مہنگی بجلی گیس سے فیکٹریوں بھٹوں پر لوگوں نے توانائی کے دیگر ذرائع کا استعمال شروع کیا ہے جس سے سموگ جیسی خطرناک صورتحال پیدا ہو چکی ہے اس کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کی طرح پاکستان بھی موسمیاتی تبدیلیوں کا شکار ہے پاکستان اس وقت سموگ نے ہر شہری کو شدید متاثر کر رکھا ہے سموگ کے باعث کاروباری زندگی بھی شدید متاثر ہورہا ہے حکومتی سطح پر سموگ کی روک تھام کیلئے کوششیں جاری ہے سکول کالجوں کو بند کیاگیا مارکیٹوں شاپنگ سینٹروں کو رات8بجے بند کرنے کے احکامات بھی دیئے گئے ہیںحکومت نے لاہور اور ملتان میں تین یوم کے لئے ہیلتھ ایمرجنسی لگا دی ہے، دونوں شہروں میں جمعہ، ہفتہ، اتوار تین روز مکمل لاک ڈائون ہوگا۔ حکومت نے ایمرجنسی تو لگا دی ہے اب اس پر عملدرآمد بھی ضروری ہے جبکہ اصل مسئلے سے مسلسل چشم پوشی کی جارہی ہے لاہور سمیت اردگرد کے تمام شہروں میں ایئر کوالٹی انڈیکس انسانی صحت کیلئے خطرناک اور مضر ہو چکا ہے سموگ سے بچنے کی تدابیریں تو بتائی جارہی ہے مگر اس کے سد باب کیلئے کوئی خاطر خواہ پیشرفت نظر نہیں آرہی۔ پاکستان تحریک انصاف نظریاتی واحد سیاسی جماعت ہے جس نے حکومت کو سموگ کے خاتمے اور اس سے بچنے کی تجاویز دی ہیں اس سلسلہ میں پاکستان تحریک انصاف نظریاتی کے چیئرمین اختراقبال ڈار نے کہا کہ بعض حکومتی ادارے کرپشن نا اہلی کے باعث سموگ اور فضائی زمینی آلودگی کا سبب بن رہے ہیں محکمہ ماحولیات کا کردار انتہائی معنی خیز ہے انہوں نے کہاکہ اکثر فیکٹری مالکان نے توانائی مہنگی ہونے کی وجہ سے اس کے متبادل ذرائع تلاش کرتے ہیں جس میں چاول کا چھلکا ’تو‘پرانے ٹائر ،پرانے کپڑوں کی لیریں اور استعمال شدہ پلاسٹک ہے جس کے استعمال سے کالا اور مضر صحت دھواں فضا میں آلودگی چھوڑ رہا ہے اس دھویں میں بلیک کاربن کی مقدار زیادہ ہونے کے باعث انسانی اور حیوانی صحت بھی شدید متاثر ہو رہی ہے انہوں نے کہاکہ فوری طور پر فیکٹریوں اور بھٹوں پر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگائے جائیں اور بھٹوں کو ختم کرکے اس کی جگہ ریت بجری سیمنٹ سے بلاکس بنانے والی فیکٹریوں کو پرموٹ کیا جائے۔ جس علاقے میں بٖٖغیر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے فیکٹریا ں چل رہی ہوں وہاں کے محکمہ ماحولیات کے افسر کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے اس کے ساتھ ساتھ ٹریفک پولیس ،پٹرولنگ پولیس کی بھی ڈیوٹی لگائی جائے کہ دھواں چھوڑتی گاڑیاں جس میں بس ٹرک ،ٹرالے ،چنگچی رکشہ اور موٹرسائیکل بھی شامل ہے کے مالکان اور ڈرائیور کا لائسنس کینسل کرکے مالک اور ڈرائیور کیلئے 3,3ماہ قید کی سزا رکھی جائے۔ جبکہ شہروں میں نئی ہائوسنگ سوسائٹیاں بنانے پر20سال کیلئے پابندی عائد کی جائے اور اس کے ساتھ ساتھ چھوٹے شہروں اور قصبوں میں عوام کو طبی تعلیم اور کاروبار کی دیگر سہولیات فراہم کی جائے تاکہ دیہی آبادیوں سے لوگوں کا شہروں کی طرف رحجان کو کم سے کم کیا جاسکے دیہی علاقوں میں تفریحی پارک یونیورسٹیاں تعلیمی ادارے اور ہسپتال بنانے کے ساتھ ساتھ بہترین سڑکیں بھی بنائی جائیں ۔انہوں نے کہاکہ سورج کی روشنی کا صحیح استعمال کرتے ہوئے کاروباری زندگی کا آغاز طلوع آفتاب سے لے کر غروب آفتاب تک محدود کرنا ہوگا اس کے ساتھ ساتھ محکمہ ماحولیات ،زراعت ،جنگلات ،موسمیات ،انہار اور پولیس کے لوگوں پر مشتمل اینٹی سموگ کمیٹی بنا کر سموگ کے خاتمے کیلئے فوری عملی اقدامات کرنے ہوں گے اور سموگ کے خاتمے کیلئے پورے ملک میں سموگ ایمرجنسی لگانا ہوگی۔ انہوں نے تجویز دیتے ہوئے کہاکہ ماحولیات کو بہتر کرنے کیلئے حکومت کے ساتھ ساتھ شہریوں کو بھی اپنا حصہ ڈالنا ہوگا اورہر شہری 5سے لے کر 3تک درخت لگائے اور اس کی مکمل آبیاری اس وقت تک کرے جب تک پودے درخت نہیں بن جاتے اور حکومت کو چاہئے کہ وہ عوام کو سستے داموں پودے فراہم کرے انہوں نے کہاکہ درخت کاٹنے ،فصلوں کی باقیات جلانے والوں کو سمری ٹرائل کے ذریعے  قید کی سزا دینا ہوگی ۔  اورنج ٹرین میٹرو بس جیسی سروس لاہور کے ساتھ ساتھ دیگر شہریوں میں بھی فراہم کی جانی چاہئے تاکہ انفرادی طور پر گاڑیوں کے استعما ل میں کمی آسکے انہوں نے کہاکہ تمام سرکاری محکموں میں انفرادی گاڑیوں کے استعمال پر پابندی اور حکام بالا حکمرانوں کے بڑے بڑے گاڑیوں کے قافلوں اور پروٹوکول پر بھی پابندی لگانا ہوگی۔  حکومت اور  اشرافیہ  اپنے غیر ضروری اخراجات کم کرکے عوام کے ٹیکسوں سے حاصل شدہ رقم عوام پر خرچ کرے۔بیوروکریسی اور سیاستدانوں کی  عیاشیوں سے پرہیز کیا جائے ۔جنگلات ،ماحولیات ،ہیلتھ سمیت ترقیاتی منصوبے بنانے والے محکموں میں کرپشن کو ختم کرنے کیلئے پی ٹی آئی این کے نعرہ کرپشن کی سزا موت کو فوکس کرنا ہوگا قرضے مانگنے اور قرضے کھانے سے ملک و قومیں ترقی نہیں کرتی انہوں نے کہاکہ سموگ کی وجہ سے عوام سے مسکراہٹیں ،خوشیاں چھینی جارہی ہیں لوگ گھروں میں بندہو رہے ہیں ۔
اختر اقبال ڈار نے کہا کہ سموگ کے خاتمہ کے لئے ماحول دوست ٹرانسپورٹ کے فروغ کے لئے الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کے لئے فوری اقدامات کرنا ہونگے اور عوام کو ان کی جانب راغب کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ چین اور دیگر ممالک میں گاڑیوں کے نمبر کی سیریز کے مطابق روزانہ سڑکوں پر گاڑیاں رواں دواں رہتی ہیں، ٹریفک کا اژدھام اور حادثات کم سے کم ہوتے ہیں اور پولوشن بھی نہیں ہوتی اور عوام ڈسپلن میں رہتے ہیں۔ اختر اقبال ڈار نے کہا کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور بھٹوں، فیکٹریوں کے مضر صحت اثرات سے آگاہ کرنا ہوگا اور اس سلسلہ میں آگاہی مہم کی ضرورت ہے۔ شہروں کے ساتھ نواحی علاقے بھی اس کی زیادہ لپیٹ میں ہیں  اس سے ملک وقوم کو بچانا ہوگا اور اس کیلئے حکومت کو پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر احتیاطی تدابیر کی مہم جاری رکھنا ہوگی، کیونکہ ملک کو ایمرجنسی صورتحال کا سامنا ہے اور اس کے لئے ایمرجنسی اقدامات ناگزیر ہیں۔

مزیدخبریں