یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ہفتے کے روز نشر ہونے والے ایک ریڈیو انٹرویو میں کہا ہے کہ کیف کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنا چاہیے کہ روس کے ساتھ جنگ اگلے سال سفارت کاری کے ذریعے ختم ہوجائے۔زیلنسکی نے مشرقی یوکرین میں حالیہ میدانی صورتحال کی مشکل کو تسلیم کیا اور کہا کہ روس ترقی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے روسی ہم منصب پوتینھ امن معاہدہ کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔زیلنسکی نے کہا کہ امریکی قانون انہیں جنوری میں اپنے عہدہ سنبھالنے سے قبل منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرنے سے روکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ صرف ٹرمپ کے ساتھ خود بات کریں گے کسی ایلچی یا مشیر کے ذریعے بات نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یوکرین کے صدر کی حیثیت سے میں صرف امریکہ کے صدر کے ساتھ کسی بھی ایلچی اور کسی بھی شخص کے احترام کے ساتھ بات چیت کو سنجیدگی سے لوں گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے حصے کے لیے ہمیں سب کچھ کرنا چاہیے تاکہ یہ جنگ اگلے سال سفارتی ذرائع سے ختم ہوجائے۔